تنہائی اور اداسی وقت سے پہلے بوڑھا کرسکتی ہیں

ایک تحقیق کے مطابق ناخوشی اور تنہائی کے جسم پر تمباکو نوشی جیسے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں

تنہائی، اداسی اورناامیدی سے عمررسیدگی کی رفتار بڑھ سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

جب جب دماغی اور اعصابی صحت کی بات ہو تو وہ ایک جانب جسمانی صحت کی طرح اہم ہیں جبکہ اس کے جسم پر زیادہ شدید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اب ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اداسی اور تنہائی سگریٹ نوشی جیسے منفی اثرات مرتب کرتے ہوئے ہوئے آپ کو وقت سے قبل بوڑھا بنا سکتی ہے۔

بڑھاپے کے دوران انسانی جسم پر خلوی اور سالماتی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور گویا بدن کی اینٹیں بوڑھی ہوجاتی ہیں اور یوں پورا جسم بوڑھا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ یہاں تک کہ اداسی اور اکیلا پن جسم کے لیے تمباکو نوشی کی طرح ہی مضر ہوتا ہے۔

امریکا میں عمر رسیدگی (ایجنگ) نامی جریدے مین شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بڑھاپے کو روکنا ہے تو دماغی امراض اور اداسی کو دور کرنا ہوگا۔ یہی بات الٹ بھی ثابت ہوسکتی ہے کہ خوش رہنے سے بڑھاپے کے وار کو دور کیا جا سکتا ہے۔


اس تحقیق میں امریکی اور چینی ماہرین نے تنہائی، ناخوشی، بے آرام نیند اور دیگر دماغی خلل اور بڑھاپے کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا ہے۔ اس ضمن میں پورے چین سے 11914 افراد کا ڈیٹا لیا گیا اور ان کے خون کے نمونے جمع کئے گئے تھے۔ اس ڈیٹا کی بنیاد پر ایک عمررسیدگی کی گھڑی (ایجنگ کلاک) مرتب کی گئی تھی جو بطورِ خاص چینی افراد کی جسمانی کیفیات پر مبنی تھی۔

تمباکو نوشی کرنے والے، جگر، پھیپھڑوں اور فالج کی تاریخ رکھنے والے افراد میں بوڑھا ہونے کی شرح تیز تر دیکھی گئی تھی۔ لیکن سب سے بڑھ کر دماغی امراض یعنی ڈپریشن، اداسی اور ناامیدی کے شکار افراد میں یہ شرح بہت زیادہ دیکھی گئی تھی۔ اس سے معلوم ہوا کہ اس کے اثرات تمباکو نوشی جیسے ہی شدید ہوسکتے ہیں جبکہ دیہی پس منظر میں تنہا رہنے والوں میں بزرگی کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

یہ تحقیق اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے مینوئل فاریہ اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ سماجی نفسیاتی عوامل بڑھاپے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جاستا ہے۔ اس تحقیق سے ملکی سطح پر بڑھاپے کو سست رفتار کیا جاسکتا ہے اور یوں آبادی کو حقیقی صحت فراہم کی جاسکتی ہے۔
Load Next Story