ایفی ڈرین پہلی بار باضابطہ منشیات کی فہرست میں شامل

ملزمان کی اے این ایف تھانوں سے مقدمات خارج کرنے کے لیے درخواستیں دائر

رواں برس 6 ستمبر سے پہلے درج تمام مقدمات غیر موثر ہو گئے، قانونی ماہرین .فوٹو : فائل

ایفی ڈرین کو پہلی بار باضابطہ طور پر منشیات قرار دیتے ہوئے منشیات کی فہرست میں شامل کر دیا گیا۔

ایفی ڈرین کو6 ستمبر 2022 سے باقاعدہ منشیات کا درجہ دینے پر وکلا اور ایفی ڈرین اسمگلنگ مقدمات میں نامزد بڑے بڑے تمام ملزمان نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) تھانوں میں درج تمام ایفی ڈرین مبینہ اسمگلنگ کے مقدمات غیر قانونی، اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے خارج کرنے کیلیے اسپیشل جج اینٹی نارکوٹکس فورس واجد علی کی عدالت میں باقاعدہ درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں۔


عدالت نے اس آئینی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اینٹی نارکوٹکس فورس کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا ہے۔ اس اہم ترین آئینی درخواست کی سماعت کے لیے 20 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر کے پراسیکیوٹر جنرل اے این ایف کی بھی طلبی کر لی گئی ہے۔ ایفی ڈرین کو باقاعدہ منشیات ڈکلئیر کرنے کے ساتھ منشیات کے بڑے کیسوں میں جسمانی ریمانڈ کی مدت بھی 14 دن سے بڑھا کر 90 روز کر دی گئی ہے۔

قانونی ماہرین، سینئر وکلاء شان زیب خان، حسیب سلطان، مسعود شاہ ایڈووکیٹس کا موقف ہے کہ ایفی ڈرین کو 6 ستمبر 2022 سے باقاعدہ منشیات ڈکلئیر کرنے کے سرکاری گزٹ نوٹیفکیشن سے ایفی ڈرین کے اس سے قبل درج تمام مقدمات غیر موثر ہو گئے ہیں۔
Load Next Story