عمران خان سے چوری کا پوچھا جائے تو وہ دوسروں پر الزام لگانا شروع کردیتے ہیں مریم اورنگزیب

چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ اور اکاؤنٹیبلٹی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے، وفاقی وزیر


ویب ڈیسک October 11, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ اور اکاؤنٹیبلٹی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے، وفاقی وزیر (فوٹو: پی آئی ڈی)

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے فارن فنڈنگ کا سوال کیا جائے تو یہ کہتے ہیں کہ دوسری پارٹیوں کی فارن فنڈنگ بھی ہوئی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مریم اونگزیب نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف آیا ہے، وہ پارٹی فنڈنگ اور احتساب کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی نے صرف ایک بیانیہ بنانا ہے کہ اگر کوئی مجھے جھوٹا اور کرپٹ کہے تو میں اتنا جھوٹ بولوں کہ وہ سچ لگنے لگے، عمران نیازی سے چوری کی بات پوچھی جائے تو یہ دوسروں پر چوری کا الزام لگانا شروع کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب کا اس وقت یہ حال ہے کہ یاد ماضی عذاب ہے یا رب، چھین لے مجھ سے حافظہ میرا، عمران خان چار سال ملک کے وزیراعظم رہے اور ڈی جی ایف آئی اے کو وزیراعظم ہاؤس میں بند رکھا جبکہ طیبہ گل کو بھی حبس بےجا میں رکھا گیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے پاس چار سال تک احتساب کی مشینری رہی، پوری ریاستی طاقت ان کے پاس موجود تھی جس کا انہوں نے ناجائز استعمال کیا، آج ان کا یہ کہنا کوئی معنی نہیں رکھتا کہ مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز کہاں رہتے ہیں اور کون سے فلیٹس ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج عمران خان جو باتیں کررہے ہیں، تو ایون فیلڈ کیس میں نیب کو ثبوت کیوں پیش نہیں کیے، اگر عمران نیازی کے پاس چوری کی دستاویزات اور شواہد موجود تھے تو انہوں نے شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کروایا، ان کے خلاف کیوں ثبوت پیش نہیں ہوئے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران نیازی بار بار جھوٹ بول کر الزام لگاتا ہے، یہ تماشا بند کرنا ہوگا، عمران خان آج بھی جلسوں میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتا ہے۔ یہ اپنا قد بڑھانے کے لئے نواز شریف کا نام لیتا ہے اور جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں