مردوں کی حیاتیاتی عمر عورتوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہےتحقیق

محققین کی ٹیم نے ہزاروں کی تعداد میں رضاکاروں کی تاریخ وارانہ عمر کا موازنہ ان کی حیاتیاتی عمر سے کیا

(فوٹو: فائل)

ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مردوں کی حیاتیاتی عمر عورتوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے۔

بڑھتی عمر پر قابو پانے پر تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کو اپنی نوعیت کی یکتا تحقیق میں معلوم ہوا کہ پچاس کی دہائی میں موجود مرد حضرات اپنی ہم عمر خواتین سے حیاتیاتی اعتبار سے چار سال بڑےتھے۔عمروں کے درمیان یہ فرق 20 کے عشرے سے ہی موجود تھا۔

فِن لینڈ کی یونیورسٹی آف جائیوسکائلا کے محققین کی ٹیم نے ہزاروں کی تعداد میں رضاکاروں کی تاریخ وارانہ عمر (ان کی کتنی سالگراہیں گزرچکی ہیں) کا موازنہ ان کی حیاتیاتی عمر سے کیا۔

سائنس دانوں کی جانب سے ایسا ڈی این اے سے جڑے اشاروں پر مبنی جسم کے کمزور ہونے کا تخمینہ لگانے والے ٹیسٹ کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔


اگرچہ سائنس دانوں نے تحقیق میں عمروں کے درمیان فرق دریافت کیا لیکن ان کا ماننا ہے کہ وقت کے ساتھ یہ فرق کم ہوا ہے۔جس کی ممکنہ وجوہات مردوں میں سیگریٹ نوشی کی شرح میں کمی ہوسکتی ہے۔

فِن لینڈ میں 1970 کی دہائی میں سیگریٹ نوشی کرنے والے مردوں کی شرح 37 فی صد تھی جو اب گِر کر 17 فی صد تک پہنچ چکی ہے، جبکہ خواتین میں اس کا رجحان اتنا ہی ہے(یعنی تقریباً 15 فی صد)۔

محققین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ مردوں کی عمر زیادہ ہونے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ان کا باڈی ماس انڈیکس بھی تھا۔ مرد عورتوں کے مقابلے میں موٹاپے سے زیادہ متاثر تھے۔

جرنل آف جیرنٹولوجی: سیریز اے میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج سے یہ پتا لگایا جاسکتا ہے کہ عوتیں مردوں کی نسبت زیادہ عرصہ زندہ کیوں رہتی ہیں۔
Load Next Story