ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے پر بلوچستان حکومت سے جواب طلب
بلوچستان ہائی کورٹ نے 24 اکتوبر کو حکومت اور ایف بی آر سے جواب طلب کرلیا
بلوچستان ہائی کورٹ نے ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے معاملے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور بی اے پی کے رہنما جام کمال کی جانب سے ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی، جس میں اس تقسیم کو غلط قرار دے کر حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
جام کمال کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس اقبال کاسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر درخواست گزار اوردیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر معزز جج نے استفسار کیا کہ نوٹس جاری کرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی رپورٹ کیوں پیش نہیں کی گئی۔
اس پر ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے بھی محصولات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی۹ کردی۔
عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اپنی رپورٹ اور درخوا ست گزار سی پی کو اپ ڈیٹ کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور بی اے پی کے رہنما جام کمال کی جانب سے ضلع لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی، جس میں اس تقسیم کو غلط قرار دے کر حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
جام کمال کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس اقبال کاسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر درخواست گزار اوردیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر معزز جج نے استفسار کیا کہ نوٹس جاری کرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی رپورٹ کیوں پیش نہیں کی گئی۔
اس پر ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے بھی محصولات کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی۹ کردی۔
عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اپنی رپورٹ اور درخوا ست گزار سی پی کو اپ ڈیٹ کریں۔