فائر بریگیڈ اسٹیشن میں فائرنگ سے 3 ملازمین کا قاتل سابق پولیس اہلکار گرفتار

باپ کے قتل کا بدلہ لیا، ابتدائی بیان، ملزم شیخ بلال ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی کے قتل میں پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے


Staff Reporter October 12, 2022
گرفتارملزم کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سے برطرف کانسٹیبل ہے

کورنگی کے علاقے میں فائر بریگیڈ اسٹیشن میں گھس کر فائرنگ کرکے 3 ملازمین کو قتل کرنے والا سابق پولیس اہلکار گرفتار کرلیا گیا۔

رینجرز اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے منظورکالونی سے دہشت گردی میں ملوث ملزم شیخ بلال ظفر فاروقی کو گرفتار کر لیا، جس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کر لیاگیا۔ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے محکمہ فائربریگیڈ کے3 ملازمین کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

پولیس کے مطابق گرفتارملزم کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سے برطرف کانسٹیبل ہے، جس نے یکم اکتوبرکوکورنگی فائر بریگیڈ اسٹیشن میں گھس کر 3 ملازمین کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ گرفتار ملزم شیخ بلال ظفرفاروقی سے ابتدائی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی ابریزعلی عباسی نے ایکسپریس کو بتایا کہ گرفتارملزم شیخ بلال اس سے قبل بھی ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی کے قتل کے الزام میں گرفتار ہوچکا ہے، جنہیں حسن اسکوائر کے قریب قتل کیا گیا تھا۔ ملزم کچھ عرصہ قبل ہی جیل سے رہا ہوا ہے۔ملزم کے والد لیاقت ظفر فاروقی بھی محکمہ فائربریگیڈ میں فائرآفیسر اور لیاری میں تعینات تھے، جنہیں اگست 2011ء میں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ گرفتار ملزم نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کے لیے ساتھیوں کے ہمراہ محکمہ فائربریگیڈ ضلع کورنگی کے 2 ملازمین محبوب اورعامر کوقتل کیا اور ایک ملازم ارشاد کو زخمی کردیا تھا، جو بعد ازاں دوران علاج جان کی بازی ہار گیا تھا۔ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

واقعے کی ایف آئی آر نمبر 672/2022 زیر دفعات 302،324،186،34اور7ATAتھانہ عوامی کالونی میں درج ہے۔ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جب کہ ملزم کو برآمد ہونے والے اسلحہ سمیت مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں