یمن میں کینسر کی ایکسپائرڈ دوائی سے 18 بچے جاں بحق

کویت اسپتال کو کینسر کے انجکشن حوثی باغیوں کی حکومت نے فراہم کیے تھے


ویب ڈیسک October 12, 2022
یمن کے کویت اسپتال میں 40 سے زائد کینسر میں مبتلا بچے زیر علاج تھے، فوٹو: فائل

یمن میں کینسر کے زائد المیعاد انجکشن لگانے سے 18 بچے جاں بحق ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا کے کویت اسپتال میں 40 سے زائد بچے کینسر کے علاج کے لیے داخل ہیں۔ جنھیں کینسر کا انجیکشن لگایا تو نصف سے زائد بچوں کی حالت بگڑ گئی۔

ان بچوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا جہاں 18 بچوں نے دوران علاج دم توڑ دیا۔ بچوں کو لگائے جانے والے انجکشن زائد المیعاد تھے۔ یمن کی ایک تنظیم نے ان مردہ بچوں کی تصاویر وائرل ہوگئیں جس پر صارفین نے غم و غصے کا اظہار کیا۔

بین الاقوامی طبی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر شدید احتجاج تحفظات کرتے ہوئے تحقیقات اور مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ ان بچوں کو کینسر کی کون سی دوا دی جارہی تھی اور ان بچوں کی عمریں کیا ہیں۔ ایک یمنی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ انجکشن حکومت نے اسپتال کو فراہم کیے تھے۔

خیال رہے کہ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط ہے اور وہاں انہی باغیوں کی حکومت ہے۔ 2014 سے خانہ جنگی کے شکار ملک میں صحت کا نظام تباہ ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 میں عالمی ادارہ صحت نے دعویٰ کیا تھا کہ یمن میں ایک ہزار سے زائد بچے کینسر میں مبتلا ہیں جن میں سالانہ 1100 تک کا اضافہ ہو رہا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں