پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی گرفتار متنازع ٹوئٹس پر مقدمہ درج
اعظم سواتی پر آرمی چیف اور حکومتی شخصیات کے بارے میں متنازع ٹوئٹس پر مقدمہ درج کرلیا گیا
تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کرلیا۔ اعظم سواتی پر آرمی چیف اورحکومتی شخصیات سے متعلق متنازع ٹوئٹس پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو گزشتہ رات ان کی رہائش گاہ گرفتار کیا تھا۔
اعظم سواتی کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پرعدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم دیا جس کے بعد ایف آئی اے اہلکار اعظم سواتی کو لیکر پمز اسپتال روانہ ہوگئے۔
اعظم سواتی کے خلاف آرمی چیف، حکومتی شخصیات کے بارے میں متنازع اور تنقیدی ٹوئٹس پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمن کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں پیکا ایکٹ سیکشن20 اور دیگر دفعات سمیت اعانت جرم کی دفعہ 109 کے تحت درج کیا گیا۔
اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کا کہنا ہے کہ انہیں صبح کے 3بجے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے چھاپے کے دوران گھر پر توڑ پھوڑ کی اور ملازمین پر تشدد کیا۔
عثمان سواتی کے مطابق ایف ائی اہلکار چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔ میری چار سالہ بیٹی کو بھی گھر سےباہر نکال کر کھڑا کیا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو گزشتہ رات ان کی رہائش گاہ گرفتار کیا تھا۔
اعظم سواتی کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پرعدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم دیا جس کے بعد ایف آئی اے اہلکار اعظم سواتی کو لیکر پمز اسپتال روانہ ہوگئے۔
اعظم سواتی کے خلاف آرمی چیف، حکومتی شخصیات کے بارے میں متنازع اور تنقیدی ٹوئٹس پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمن کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں پیکا ایکٹ سیکشن20 اور دیگر دفعات سمیت اعانت جرم کی دفعہ 109 کے تحت درج کیا گیا۔
اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کا کہنا ہے کہ انہیں صبح کے 3بجے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے چھاپے کے دوران گھر پر توڑ پھوڑ کی اور ملازمین پر تشدد کیا۔
عثمان سواتی کے مطابق ایف ائی اہلکار چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔ میری چار سالہ بیٹی کو بھی گھر سےباہر نکال کر کھڑا کیا گیا۔