کراچی پریس کلب میں امراض درد کے میڈیکل کیمپ کا انعقاد

خستہ حال سڑکوں کے نتیجے میں کمر اور مہروں کے درد کے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا، ماہرین امراض درد

خستہ حال سڑکوں کے نتیجے میں کمر اور مہروں کے درد کے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا، ماہرین امراض درد

ماہرین امراض درد نے کہا ہے کہ بارشوں کے بعد شہر کی مخدوش اور خستہ حال سڑکوں کے نتیجے میں کمر اور مہروں کے درد کے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا۔

کراچی پریس کلب میں پاک امریکن ارتھرائیٹس سینٹر اور عہد میڈیکل سینٹر کے تعاون سے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف رہیوموٹالوجسٹس (ماہرین امراض درد)نے صحافیوں کا طبی معائنہ کیا۔

کیمپ میں 100 سے زائد صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے مختلف طبی ٹیسٹ کیے گئے اور طبی مشورے بھی دیے گئے۔کیمپ کے اختتام پر پاک امریکن ارتھرائیٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹرڈاکٹر صالحہ اسحاق،ڈاکٹر سمیرا غنی، عہد میڈیکل سینٹر کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر فراز ہاشمی، ڈاکٹر ماجد، رومان خان اور افشاں بھی موجود تھیں۔

ڈاکٹرز نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران کمر اور مہروں کے درد کے امراض میں 30 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے، کراچی پریس کلب میں میڈیکل کیمپ میں معائنہ کرانے والے 90 فیصد صحافی کمر اور مہروں کے درد میں مبتلا پائے گئے ۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران نوجوانوں بالخصوص بائکرز کی بڑی تعداد اس مرض کا شکار ہو رہی ہے۔


ڈاکٹر صالحہ اسحاق کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جو سڑکیں بنائی جاتی ہیں وہ برسوں موجود رہتی ہیں، کئی ممالک میں 1950 کی سڑکیں آج بھی اچھی حالت میں موجود ہیں لیکن کراچی میں سڑکیں بارشوں میں بہہ جاتی ہیں،گزشتہ سال بننے والی سڑکیں چند ماہ قبل ہونے والی بارشوں میں بہہ چکی ہیں، سڑکوں کی حالت انتہائی بری ہے، خستہ حال اور مخدوش سڑکوں کے نتیجے میں شہری کمر اور جوڑوں کے درد کا شکار ہو رہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ کے دوران ان امراض میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے اور نوجوان بالخصوص بائیکرز کی بڑی تعداد کمر اور مہروں کے درد کا شکار ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خراب سڑکوں کی وجہ سے ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں اور ان افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے خواتین جوڑوں کے درد کا زیادہ شکار ہوتی تھیں لیکن اب مرد خصوصا نوجوانوں کی بڑی تعداد اسپتال آرہی ہے۔ سندھ حکومت کو چاہیے کہ جیسے دنیا بھر میں سڑکیں تعمیر کرنے والے ٹھیکیداروں کے نام کی تختی لگائی جاتی ہے ایسے ہی کراچی میں بھی ٹھیکیداروں کی تختیاں لگائی جائیں تاکہ شہریوں کو علم ہو اور ناقص میٹریل استعمال کرنے والے ٹھیکیداروں پر پابندی لگائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی پریس کلب میں منعقدہ کیمپ میں طبی معائنے کے لیے آنے والے 90 فیصد صحافی کمر اور مہروں کے درد کی شکایت کے ساتھ آئے ہیں۔

فزیوتھراپٹس عبدالماجد نے بتایا کہ شہر کی خراب سڑکوں کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے اور اس سفر کے نتیجے میں تھکن ، کمر اور مہروں کی درد کی شکایات بھی عام ہیں، شہریوں کو چاہیے کہ وہ ایکسرسائز کو معمول بنائیں کیونکہ ورزش اآپ کے جوڑوں اور پٹھوں کو مضبوط اور توانا رکھتی ہے۔
Load Next Story