اینٹی کار لفٹنگ سیل کی غفلت 70 مقدمات کی پولیس فائل اور کیس پراپرٹی کا ریکارڈ موجود نہیں

مقدمات میں ملوث ملزمان کے خلاف شواہد فراہم کرنے اور استغاثہ کی معاونت کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، شمیم احمد


Arshad Baig March 24, 2014
پولیس فائل اور ریکارڈ کی عدم فراہمی کے باعث متعدد ملزمان ضمانت پر رہا ہوچکے، پراسیکیوشن آفس انچارج کی شکایت۔ فوٹو: فائل

عدالت میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے عملے کی غفلت لاپروائی کے باعث 70 مقدمات کی پولیس فائل اور کیس پراپرٹی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع غربی کے پراسیکیوشن آفس انچارج پراسیکیوٹر سید شمیم احمد نے ضلع غربی کی ماتحت عدالتوں اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو تحریری طور پر شکایت کی ہے کہ اینٹی کار لفٹنگ سیل بلدیہ ، اے سی ایل سی ڈاکس ، اے سی ایل سی اقبال مارکیٹ ، مدینہ کالونی ، مومن آباد اورنگی ، پیر آباد سائٹ اے اور سائٹ بی نے ملزمان بشیر ، جلال الدین ، اسماعیل، محمود ، عامر ، صدام ، کاشف سمیت 100سے زائد ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے سیکڑوں چھننی گئی گاڑیاں برآمد کی تھی اور ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، ملزمان کے خلاف70مقدمات درج کیے گئے تھے، درجنوں مقدمات کو 2 برس گزر چکے ہیں، کئی مقدمات کو ایک برس سے زائد عرصہ بیت گیا لیکن کسی بھی مقدمے کی پولیس فائل پراسیکیوشن آفس میں تاحال جمع کی جاسکی اور نہ ہی کوئی ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے، ان مقدمات میں ملوث ملزمان کے خلاف عدالتوں میں شواہد فراہم کرنے اور استغاثہ کی معاونت کرنے میں پراسیکیوٹر کو شدید مشکلات اور عدالت کے روبرو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ماتحت عدالتوں نے تفتیشی افسران کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے ، متعدد بار عدالتوں میں طلب کیا لیکن انھوں نے عدالتی احکام نظرانداز کردیے ، پولیس فائل اور کوئی بھی ریکارڈ کی عدم فراہمی کے باعث متعدد ملزمان ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں، اینٹی کار لفٹنگ عملے کی غفلت لاپروائی کے باعث مذکورہ ملزمان کے مقدمات التوا کا شکار اور مدعی مقدمات عدالتوں کے چکر کاٹنے میں مجبور ہیں، عدالتوں نے بھی پراسیکیوشن کو آخری موقع فراہم کیا ہے کہ 10روز میں مقدمات کے کیس پراپرٹی ، پولیس فائل عدالتوں میں فراہم نہ کی گئی تو تمام مقدمات کو نمٹا نے ملوث ملزمان کو بری کرنے کا عندیہ دیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نمبر چار نے پراسیکیوٹر کے انکشاف پر تفتیشی افسران کو دوبارہ شوکاز نوٹس جاری کیے اور فوری تمام ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں