بہاولنگر میں یتیم لڑکی کے مبینہ اغوا اور زیادتی میں پولیس اہلکار ملوث نکلا

پولیس اہلکار نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اغوا کیا، متاثرہ موقع ملتے ہی ملزمان کے چنگل سے فرار ہوئی، مقدمہ درج

(فوٹو فائل)

پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے علاقے صدر میں پولیس اہلکار نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 16 سالہ یتیم لڑکی کو اغوا کرکے مبینہ طور پر 7 دن تک زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بہاولنگر میں عوام کے نام نہاد محافظ کانسٹیبل محمد افضل نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 16 سالہ یتیم لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کانسٹیبل جس تھانہ میں تعنیات ہے اسی تھانہ کی حدود میں لڑکی کو اغوا کیا گیا اور پھر اُسے چھوڑ دیا گیا۔


پولیس نے متاثرہ یتیم لڑکی کی مدعیت میں تھانہ صدر میں مقدمہ درج کیا۔ جس میں لڑکی نے بیان دیا کہ رنجش کی بنا پر ملزم تنویر نے کانسٹیبل افضل اور دیگر ساتھیوں کی مدد سے مجھے اغوا کیا، ملزم تنویر نے مجھے 7 روز تک نامعلوم جگہ پر لے جاکر جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا۔

متاثرہ نے دعویٰ کیا کہ وہ موقع ملنے پر ملزمان کے چنگل سے نکل کر گھر آگئی تھی۔

اطلاع کے مطابق پولیس نے مقدمہ درج کرلیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ ذرائع نے بتایا کہ لڑکی کو گھر سے اغوا کرنے کے باجود ایف ائی ار میں اغوا کی دفعہ نہیں درج کی گئی۔ اس پر پولیس نے منطق پیش کی کہ تفتیش کے دوران اغوا ثابت ہوا تو مقدمے میں اغوا کی دفعہ بھی شامل کی جائے گی۔
Load Next Story