بگ تھری پر پاکستان بدستور کسی ’’ڈیل‘‘ کا منتظر
موقف اصولی مگر تنہا نہیں رہ سکتے، فائدہ ہونے پر ہی دستخط کا سوچیں گے،چیئرمین
بگ تھری کے معاملے پرپاکستان بدستور کسی ''ڈیل'' کا منتظر ہے، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے مطابق ہمارا موقف تو اصولی ہے مگر ہم تنہا کھڑے نہیں رہ سکتے، فائدہ ہونے پر ہی دستخط کا سوچیں گے۔
تفصیلات کے مطابق بگ تھری کے معاملے پر پاکستان کے سوا دیگر تمام ممالک ایک ہو چکے ،اب پی سی بھی ''ڈیل'' کا خواہشمند نظر آتا ہے، ڈھاکا میں موجود چیئرمین نجم سیٹھی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہاں اس حوالے سے کسی کے ساتھ کوئی میٹنگ نہیں ہوئی،اپریل میں آئی سی سی میٹنگز کے دوران بگ تھری کے معاملے پر بات کریںگے، فی الحال اس معاملے پر ہم تنہا ہیں مگر ہمیں اسے بوجھ نہیں بنانا بلکہ فائدہ اٹھانا ہے، اس کیلیے حکمت تیار کی جا رہی ہے، سب سے مشاورت بھی کریں گے، پوری کوشش ہو گی کہ ہمیں اپنے حصے کی تمام باہمی سیریز ملیں، انھوں نے کہا کہ بگ تھری پر ہمارا موقف تو اصولی ہے مگر ہم تنہا کھڑے نہیں رہ سکتے، ابھی ہمارے پاس وقت ہے اچھی طرح سوچ بچار کے بعد کوئی قدم اٹھائیں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پہلے4ممالک الگ تھے پھر 3 رہ گئے، اس وقت بھی کوئی اسٹینڈ لیا جا سکتا تھا مگر جب جنوبی افریقہ نے پاکستان اور سری لنکا کو بتایا کہ ہم بھی دستخط کر رہے ہیں تب بگ تھری ممالک کا مسئلہ حل ہوگیا، اس وقت دونوں بورڈز کو سوچنا چاہیے تھا کہ ان کے ساتھ مل جانا یا واضح موقع اپنانا ہے، بعد میں سری لنکا نے بھی پارٹی بدل لی، اس کی وجہ مالی مسائل بنے، درحقیقت تمام بورڈز اسی وجہ سے مجبور ہیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پی سی بی کی مالی حالت فی الحال بہتر مگر حالیہ موقف برقرار رہا تو 2 سال میں ہمیں بھی مشکل ہو سکتی ہے،آمدنی اور اخراجات کے لحاظ سے ہمارا مالی خسارہ 10ملین ڈالر سالانہ ہے، ہم دیکھیں گے کہ کیا سائن کرنے سے کوئی فائدہ ہے اگر نہیں تو پھر اپنے اصولی موقف پر ہی قائم رہیں گے، اگر فائدہ نظر آیا تو ساتھ بھی مل سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بگ تھری کے معاملے پر پاکستان کے سوا دیگر تمام ممالک ایک ہو چکے ،اب پی سی بھی ''ڈیل'' کا خواہشمند نظر آتا ہے، ڈھاکا میں موجود چیئرمین نجم سیٹھی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہاں اس حوالے سے کسی کے ساتھ کوئی میٹنگ نہیں ہوئی،اپریل میں آئی سی سی میٹنگز کے دوران بگ تھری کے معاملے پر بات کریںگے، فی الحال اس معاملے پر ہم تنہا ہیں مگر ہمیں اسے بوجھ نہیں بنانا بلکہ فائدہ اٹھانا ہے، اس کیلیے حکمت تیار کی جا رہی ہے، سب سے مشاورت بھی کریں گے، پوری کوشش ہو گی کہ ہمیں اپنے حصے کی تمام باہمی سیریز ملیں، انھوں نے کہا کہ بگ تھری پر ہمارا موقف تو اصولی ہے مگر ہم تنہا کھڑے نہیں رہ سکتے، ابھی ہمارے پاس وقت ہے اچھی طرح سوچ بچار کے بعد کوئی قدم اٹھائیں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پہلے4ممالک الگ تھے پھر 3 رہ گئے، اس وقت بھی کوئی اسٹینڈ لیا جا سکتا تھا مگر جب جنوبی افریقہ نے پاکستان اور سری لنکا کو بتایا کہ ہم بھی دستخط کر رہے ہیں تب بگ تھری ممالک کا مسئلہ حل ہوگیا، اس وقت دونوں بورڈز کو سوچنا چاہیے تھا کہ ان کے ساتھ مل جانا یا واضح موقع اپنانا ہے، بعد میں سری لنکا نے بھی پارٹی بدل لی، اس کی وجہ مالی مسائل بنے، درحقیقت تمام بورڈز اسی وجہ سے مجبور ہیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پی سی بی کی مالی حالت فی الحال بہتر مگر حالیہ موقف برقرار رہا تو 2 سال میں ہمیں بھی مشکل ہو سکتی ہے،آمدنی اور اخراجات کے لحاظ سے ہمارا مالی خسارہ 10ملین ڈالر سالانہ ہے، ہم دیکھیں گے کہ کیا سائن کرنے سے کوئی فائدہ ہے اگر نہیں تو پھر اپنے اصولی موقف پر ہی قائم رہیں گے، اگر فائدہ نظر آیا تو ساتھ بھی مل سکتے ہیں۔