جنگ بندی میں توسیع کے بغیرنتیجہ خیزمذاکرات نہیں ہو سکتے رستم شاہ مہمند

حکومت کی سنجیدگی اورفوجی آپریشن نہ کرنے کی پالیسی کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں، سمیع الحق


INP/Kamran Yousuf March 24, 2014
حکومت کی سنجیدگی اورفوجی آپریشن نہ کرنے کی پالیسی کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں، سمیع الحق فوٹو: فائل

طالبان سے مذاکرات کے لیے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ ان کے طالبان شوریٰ سے براہ راست مذاکرات 3دن میں متوقع ہے

ان کاپہلا ہدف جنگ بندی میں غیرمعینہ مدت کے لیے توسیع کراناہے۔ ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگوکرتے ہوئےرستم شاہ مہمند نے کہاکہ جنگ بندی میں توسیع کے بغیرنتیجہ خیزمذاکرات نہیں ہو سکتے۔ علاوہ ازیں طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن پروفیسرابراہیم نے کہاکہ مذاکرات میں آئی ایس آئی کے ایک افسرکے شامل ہونے کاقوی امکان ہے۔ کورکمانڈرز نے فیصلہ کیاتھا کہ فوج امن عمل میں براہ راست شریک نہیں ہوگی تاہم انھوںنے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندگان کومذاکرات میںشریک ہونے کی اجازت دی ہے۔ اس سوال پرکہ کیاحکومت اورفوج مذاکرات کے حوالے سے ایک پیج پرہیں؟ پروفیسرابراہیم نے کہاکہ فوج حکومت کافیصلہ تسلیم کرے گی۔ انھوںنے کہاکہ ہم جنگ بندی کومکمل امن میں تبدیل کرناچاہتے ہیں۔ اگراس میں ہم فوری کامیاب نہ ہوئے توکم ازکم جنگ بندی میں توسیع کرانے کی کوشش کریںگے۔

طالبان کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے کہاہے کہ ہم مذاکرات کے خلاف تمام سازشوں کو ناکام بنا دیںگے۔ قوم کوامن کی خوشخبری مہینوں نہیں دنوں میں دیںگے۔ حکومت کی سنجیدگی اورفوجی آپریشن نہ کرنے کی پالیسی کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں۔ دہشت گردی ختم ہوگی توملک سے مہنگائی، بے روز گاری، لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل کاخاتمہ ہوسکے گا۔ پارٹی رہنمائوں سے ٹیلی فونک گفتگومیں انھوں نے کہاکہ ہم قیام امن کے لیے دن رات کام کررہے ہیں۔ بہت جلددہشت گردی کاخاتمہ اور امن کاقیام ممکن ہوجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں