دوسری جیلوں میں بھیجےگئے قیدیوں کو کسی صورت واپس کراچی نہیں لائیں گے شرجیل میمن
ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کا کوئی علم نہیں اس حوالے سے خبروں کی تصدیق کرتا ہوں نہ تردید، وزیر اطلاعات سندھ
وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کہتے ہیں کہ کراچی کی جیلوں میں بیٹھ کر مجرمانہ کارروائیوں کے لئے نیٹ ورک چلانے والے قیدیوں کو واپس نہیں لایا جائے گا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کا کوئی علم نہیں لیکن وہ اس حوالے سے میڈیا میں نشر ہونے والی خبروں کی تصدیق کرتے ہیں نہ تردید، جہاں تک وزارتوں کا تعلق ہے یہ پارٹی اور حکومت کی امانت ہیں وہ جب چاہیں کسی بھی وزیر سے قلمدان واپس لے کر کسی دوسرے شخص کو دے سکتی ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جئے سندھ قومی محاذ کے رہنما مقصود قریشی اور ان کے ساتھی کا سندھ کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، اس سلسلے میں سندھ حکومت مقتولین کے لواحقین سے رابطے میں ہیں اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے تحقیقات کرائی جائے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اسے کسی صورت بند نہیں کیا جائے گا،رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے جرائم میں کمی آئی ہے اب عدالتیں جتنی تیزی سے مقدمات چلائیں گی اتنا ہی اچھا نتیجہ نکلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت قتل و غارت گری کی وارداتوں کا اعتراف کرنے والے ملزمان کو دہشتگرد سمجھتی ہے، بعض قیدی جیلوں میں بیٹھ کر جرائم کی وارداتیں کراتے تھے، جنہیں حکومتی فیصلے کے تحت دوسری جیلوں میں منتقل کیا گیا، اس معاملے پر کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کا کوئی علم نہیں لیکن وہ اس حوالے سے میڈیا میں نشر ہونے والی خبروں کی تصدیق کرتے ہیں نہ تردید، جہاں تک وزارتوں کا تعلق ہے یہ پارٹی اور حکومت کی امانت ہیں وہ جب چاہیں کسی بھی وزیر سے قلمدان واپس لے کر کسی دوسرے شخص کو دے سکتی ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جئے سندھ قومی محاذ کے رہنما مقصود قریشی اور ان کے ساتھی کا سندھ کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، اس سلسلے میں سندھ حکومت مقتولین کے لواحقین سے رابطے میں ہیں اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے تحقیقات کرائی جائے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اسے کسی صورت بند نہیں کیا جائے گا،رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے جرائم میں کمی آئی ہے اب عدالتیں جتنی تیزی سے مقدمات چلائیں گی اتنا ہی اچھا نتیجہ نکلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت قتل و غارت گری کی وارداتوں کا اعتراف کرنے والے ملزمان کو دہشتگرد سمجھتی ہے، بعض قیدی جیلوں میں بیٹھ کر جرائم کی وارداتیں کراتے تھے، جنہیں حکومتی فیصلے کے تحت دوسری جیلوں میں منتقل کیا گیا، اس معاملے پر کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔