ضمنی الیکشن میں بدترین ناکامی نے رابطہ کمیٹی میں تنازعہ کھڑا کردیا
ایم کیو ایم کے 2 دھڑے واضع طور پر الگ الگ سمت میں دیکھائی دیتے ہے، ذرائع
متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان مزید مشکلات کا شکار ہوگئی ضمنی الیکشن میں شکست فاش کے بعد رابطہ کمیٹی میں بھی تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان مسلسل مشکلات میں گھرتی جارہی ہے، ضمنی الیکشن میں بھی بھاری مارجن سے شکست کے بعد ایم کیو ایم کا اتوار کو ایک اجلاس طے تھا جو ملتوی کیا گیا اور پیر کو گورنر ہاوس میں طلب کیا گیا جس میں اراکین اسمبلی اور وزراء کو شرکت کے لئے پیغام بھیجا گیا تاہم اجلاس میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سرکردہ رہنماؤں کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔
اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دینے سے متعلق سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان سے ایکسپریس نیوز نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا مجھے اجلاس کی اطلاع میڈیا کے توسط سے ملی ہے جب مجھے شرکت کی دعوت ہی نہیں دی گئی تو میں کس طرح اس اجلاس میں شریک ہوسکتا ہوں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر خان سمیت متعدد رہنماؤں کی کامران ٹیسوری کی ڈپٹی کنوینئر کی حیثیت سے پارٹی میں واپسی اور پھر گورنر سندھ کیلئے نام تجویز کرنے پر شدید اعتراض اٹھایا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ایم کیو ایم کے 2 دھڑے واضع طور پر الگ الگ سمت میں دیکھائی دیتے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ اراکین اسمبلی نے ایم کیو ایم قیادت کو واضع طور پر پیغام دیا کہ اگر اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوگا تو وہ شریک نہیں ہوں گے اور اگر بہادر آباد میں اجلاس ہوتا ہے تو 24 گھنٹے میں کسی وقت بھی طلب کیا جائے ہم شریک ہوجائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی سے معاہدے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہونا ہے جبکہ اجلاس میں اہم فیصلہ بھی متوقع ہے