سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کردیا
ملزمان کا دہشت پھیلانے کا ارادہ نہیں تھا محض ایک قتل کو دہشتگردی کا رنگ دیا گیا، فریقین میں راضی نامہ ہوچکا ہے، وکیل
سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ فریقین کا پہلے ہی راضی نامہ ہوچکا ہے، ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ایک قتل کے واقعے کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ جتوئی کی جیل کے بجائے اسپتال میں شاہانہ زندگی کا انکشاف
ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ نواب سجاد غلام مرتضی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کی شاہ رخ پر عائد دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی حمایت
سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اے ٹے اے کے تحت چاروں ملزمان کو عمر قید سنا دی تھی۔ ملزمان نے عمر قید کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں جہاں سے وہ بری ہوگئے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ فریقین کا پہلے ہی راضی نامہ ہوچکا ہے، ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ایک قتل کے واقعے کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ جتوئی کی جیل کے بجائے اسپتال میں شاہانہ زندگی کا انکشاف
ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ نواب سجاد غلام مرتضی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کی شاہ رخ پر عائد دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کی حمایت
سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اے ٹے اے کے تحت چاروں ملزمان کو عمر قید سنا دی تھی۔ ملزمان نے عمر قید کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں جہاں سے وہ بری ہوگئے۔