KARACHI:
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی ملک ہے جوہری سلامتی ہم سب کی اولین ترجیح ہے تاہم جوہری دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا ۔
ہیگ میں ہونے والی دو روزہ جوہری سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ جوہری سلامتی کے لئے امریکی صدر براک اوباما کے اقدامات قابل ستائش ہیں اور جوہری دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا جب کہ جوہری اثاثوں اور مواد کی حفاظت کے لئے مربوط کوششیں کرنا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری سلامتی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے اس میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا، جوہری سلامتی ہم سب کی اولین ترجیح ہے
وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خطاب میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ سمیت تمام معاہدوں میں شامل کیا جائے۔
اس سے قبل ہیگ میں وزیر اعظم نواز شریف سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کے امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو کئی مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے جن پر ہم باہمی تعاون کے تحت قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی وزیرخارجہ کے ساتھ اپنی ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے مکمل بند ہونے چاہئیں کیونکہ ان سے امن کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں اور اس حوالے سے حکومت اور فوج ایک ہی سوچ رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہورہی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب بھی مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرتے ہیں بھارت اس پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا ہے لہٰذا امریکا اس مسئلے پر ثالثی کا کردار ادا کرے، ہماری حکومت آنے کے بعد امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں اور آگے بھی امریکا کا تعاون ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
جان کیری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کی لئے تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سیکیورٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں جس ملک کے جوہری اثاثے سب سے زیادہ محفوظ ہیں وہ پاکستان ہی ہے اور امریکا کے پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات جاری ہیں۔