پی سی بی نے بھارتی رویے پر ایشین کرکٹ کونسل کو خط لکھ دیا
اے سی سی سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایشین کرکٹ کونسل کو بھارتی رویے پر خط لکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشین کرکٹ کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ خط میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ کے ایشیاکپ کیلئے ٹیم پاکستان نہ بھجوانے کے بیان کا بھی ذکر کیا ہے۔
اگلے برس 2023 میں ایشیاکپ کی میزبانی پاکستانی کو کرنی ہے تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری نے بیان دیا ہے کہ بھارتی ٹیم ایونٹ کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی جبکہ ایشیا کپ کے نیوٹرل ونیو پر بھی کرانے کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب آئندہ سال ورلڈ کپ کیلیے گرین شرٹس کو پڑوسی ملک بھیجنے کے فیصلے پر بھی ازسرنو غور کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ ایشین کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ میں ہونے والا فیصلہ سیکریٹری کے خود ہی کر لینے پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کا ایشیاکپ کیلئے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار
سیکریٹری بی سی سی آئی جے شاہ کے بیان نے 2 آئی سی سی ایونٹس کے حوالے سے بھی خدشات کا راستہ کھول دیا ہے، پاکستان کو ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی آئندہ برس ستمبر میں کرنا ہے، اس کے بعد آئی سی سی ورلڈکپ کا انعقاد بھارت میں ہوگا، چیمپئنز ٹرافی 2025کی میزبانی بھی پاکستان کو ملی ہے، اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ کیلیے نہیں آئی، اور جواب میں پاکستانی ٹیم بھارت جاکر نہیں کھیلتی تو آئی سی سی کیلیے بھی مسائل پیدا ہوں گے جس کی کمائی کا ایک بڑا حصہ پاک بھارت مقابلوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کیخلاف ابتدائی میچ جیتتے ہیں تو ورلڈکپ جیت جائیں گے، رائنا کا دعویٰ
یاد رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ 2016 میں پاکستان ٹیم کی شرکت حکومت کی اجازت کے بعد ہی ممکن ہوئی تھی۔ بھارتی ٹیم آخری بار 2008 میں ایشیا کپ کیلیے ہی پاکستان آئی تھی، اس کے بعد صرف ایک باہمی سیریز 2012/13 میں ہوئی جب گرین شرٹس نے بھارت جاکر وائٹ بال میچز کھیلے تھے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کیلئے ''دی راک'' بھی میدان میں آگئے
علاوہ ازیں دونوں ٹیمیں صرف انٹرنیشنل ایونٹس میں ہی مقابل ہوتی ہیں، گزشتہ مقابلہ یواے ای میں ایشیا کپ کے دوران ہوا تھا۔
واضح رہے کہ دونوں روایتی حریف ٹی20 ورلڈکپ میں 23 اکتوبر اتوار کے روز ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشین کرکٹ کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ خط میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ کے ایشیاکپ کیلئے ٹیم پاکستان نہ بھجوانے کے بیان کا بھی ذکر کیا ہے۔
اگلے برس 2023 میں ایشیاکپ کی میزبانی پاکستانی کو کرنی ہے تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری نے بیان دیا ہے کہ بھارتی ٹیم ایونٹ کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی جبکہ ایشیا کپ کے نیوٹرل ونیو پر بھی کرانے کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب آئندہ سال ورلڈ کپ کیلیے گرین شرٹس کو پڑوسی ملک بھیجنے کے فیصلے پر بھی ازسرنو غور کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ ایشین کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ میں ہونے والا فیصلہ سیکریٹری کے خود ہی کر لینے پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کا ایشیاکپ کیلئے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار
سیکریٹری بی سی سی آئی جے شاہ کے بیان نے 2 آئی سی سی ایونٹس کے حوالے سے بھی خدشات کا راستہ کھول دیا ہے، پاکستان کو ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی آئندہ برس ستمبر میں کرنا ہے، اس کے بعد آئی سی سی ورلڈکپ کا انعقاد بھارت میں ہوگا، چیمپئنز ٹرافی 2025کی میزبانی بھی پاکستان کو ملی ہے، اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ کیلیے نہیں آئی، اور جواب میں پاکستانی ٹیم بھارت جاکر نہیں کھیلتی تو آئی سی سی کیلیے بھی مسائل پیدا ہوں گے جس کی کمائی کا ایک بڑا حصہ پاک بھارت مقابلوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کیخلاف ابتدائی میچ جیتتے ہیں تو ورلڈکپ جیت جائیں گے، رائنا کا دعویٰ
یاد رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ 2016 میں پاکستان ٹیم کی شرکت حکومت کی اجازت کے بعد ہی ممکن ہوئی تھی۔ بھارتی ٹیم آخری بار 2008 میں ایشیا کپ کیلیے ہی پاکستان آئی تھی، اس کے بعد صرف ایک باہمی سیریز 2012/13 میں ہوئی جب گرین شرٹس نے بھارت جاکر وائٹ بال میچز کھیلے تھے۔
مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کیلئے ''دی راک'' بھی میدان میں آگئے
علاوہ ازیں دونوں ٹیمیں صرف انٹرنیشنل ایونٹس میں ہی مقابل ہوتی ہیں، گزشتہ مقابلہ یواے ای میں ایشیا کپ کے دوران ہوا تھا۔
واضح رہے کہ دونوں روایتی حریف ٹی20 ورلڈکپ میں 23 اکتوبر اتوار کے روز ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔