ڈی جے سائنس کالج کی نئی تدریسی عمارت میں سندھی لینگویج اتھارٹی کا دفتر قائم کرنے کی تیاری
ڈی جے سائنس کالج کے پرنسپل مہر منگی نے نئے بلاک میں سندھی لینگویج اتھارٹی کا دفتر قائم کرنے کی خبر کو مسترد کردیا
صوبائی محکمہ تعلیم نے کراچی میں قائم صوبے کے قدیم ڈی جے سائنس کالج میں سندھی لینگویج اتھارٹی کا دفتر قائم کرنے کی تیاری شروع کردی، مذکورہ دفتر نئے بلاک میں بنایا جائے گا جو اب تک ٹھیکیدار کے استعمال تھا اور کالج انتظامیہ وہاں کلاسز شروع کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ تعلیم نے کراچی میں قائم صوبے کے قدیم ڈی جے سائنس کالج میں سندھی لینگویج اتھارٹی کا دفتر قائم کرنے کی تیاری شروع کردی ہے یہ دفتر پرانی طرز پر بنائے گئے ڈی جے سائنس کالج کے نئے بلاک میں قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہ بلاک ڈی جے سائنس کالج میں کلاس رومز اور فیکلٹی و لیبس کی کمی کے سبب بنایا گیا تھا جو تاحال خالی ہے اور یہاں کلاسز شروع نہیں ہوسکی۔
ذرائع ایکسپریس نیوز کا کہنا تھا کہ نئے تعمیر شدہ بلاک کے کئی کمرے کافی عرصے سے ٹھیکیدار کے استعمال میں ہیں اور سرکاری خرچ پر بنائے گئے ڈی جے کالج کی عمارت ٹھیکیدار کے استعمال میں رہی کالج انتظامیہ وہاں کلاسز شروع نہیں کرسکی۔
ادھر اتھارٹی سے وابستہ ایک افسر کا کہنا تھا کہ لینگویج اتھارٹی بھی تحقیق و تدریس کا کام ہی کرتی ہے خالی پڑے رہنے سے تو بہتر ہے کہ دو کمروں میں اتھارٹی اپنا کام کرلے۔
اب بتایا جارہا ہے کہ اس بلاک کے کچھ حصے کو سندھی لینگویج اتھارٹی کے حوالے کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں اتھارٹی سے وابستہ افراد نے حال ہی میں ڈی جے سائنس کالج کی مذکورہ عمارت کا دورہ کرکے وہاں دفتر کے قیام کا جائزہ بھی لیا اور حکمت عملی تیار کی جبکہ فوری طور پر وہاں کام شروع کراتے ہوئے کلاس رومز اور دفاتر کی دیواریں توڑی جارہی ہیں اور دروازوں کی تنصیب کا انتظام کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نے اس سلسلے میں ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر مہر منگی سے رابطہ کیا اور ان سے معاملے پر دریافت کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ اطلاع غلط ہے کہ ڈی جے کالج کے بلاک کو سندھی لینگویج اتھارٹی کے حوالے کیا جارہا ہے وہاں ریپیئرنگ اینڈ مینٹینس کا کام شروع کرایا گیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ریپیئرنگ اینڈ مینٹیننس میں دیواریں کیوں توڑی جارہی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بات میری اطلاع میں بھی آئی ہے اس سلسلے میں معلومات لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈی جے سائنس کالج میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا دفتر پرنسپل بینگلو میں قائم کیا گیا تھا جو آج تک موجود ہے۔
دوسری جانب گورنمنٹ کالج برائے خواتین شاہراہ لیاقت میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ ، ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کے دفاتر قائم ہیں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ اور ریجنل ڈائریکٹر کراچی بھی اسی بلاک میں بیٹھتے ہیں جبکہ کالج کی طالبات کے لیے کلاس رومز کی کمی ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ تعلیم نے کراچی میں قائم صوبے کے قدیم ڈی جے سائنس کالج میں سندھی لینگویج اتھارٹی کا دفتر قائم کرنے کی تیاری شروع کردی ہے یہ دفتر پرانی طرز پر بنائے گئے ڈی جے سائنس کالج کے نئے بلاک میں قائم کیا جارہا ہے جبکہ یہ بلاک ڈی جے سائنس کالج میں کلاس رومز اور فیکلٹی و لیبس کی کمی کے سبب بنایا گیا تھا جو تاحال خالی ہے اور یہاں کلاسز شروع نہیں ہوسکی۔
ذرائع ایکسپریس نیوز کا کہنا تھا کہ نئے تعمیر شدہ بلاک کے کئی کمرے کافی عرصے سے ٹھیکیدار کے استعمال میں ہیں اور سرکاری خرچ پر بنائے گئے ڈی جے کالج کی عمارت ٹھیکیدار کے استعمال میں رہی کالج انتظامیہ وہاں کلاسز شروع نہیں کرسکی۔
ادھر اتھارٹی سے وابستہ ایک افسر کا کہنا تھا کہ لینگویج اتھارٹی بھی تحقیق و تدریس کا کام ہی کرتی ہے خالی پڑے رہنے سے تو بہتر ہے کہ دو کمروں میں اتھارٹی اپنا کام کرلے۔
اب بتایا جارہا ہے کہ اس بلاک کے کچھ حصے کو سندھی لینگویج اتھارٹی کے حوالے کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں اتھارٹی سے وابستہ افراد نے حال ہی میں ڈی جے سائنس کالج کی مذکورہ عمارت کا دورہ کرکے وہاں دفتر کے قیام کا جائزہ بھی لیا اور حکمت عملی تیار کی جبکہ فوری طور پر وہاں کام شروع کراتے ہوئے کلاس رومز اور دفاتر کی دیواریں توڑی جارہی ہیں اور دروازوں کی تنصیب کا انتظام کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نے اس سلسلے میں ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر مہر منگی سے رابطہ کیا اور ان سے معاملے پر دریافت کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ اطلاع غلط ہے کہ ڈی جے کالج کے بلاک کو سندھی لینگویج اتھارٹی کے حوالے کیا جارہا ہے وہاں ریپیئرنگ اینڈ مینٹینس کا کام شروع کرایا گیا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ریپیئرنگ اینڈ مینٹیننس میں دیواریں کیوں توڑی جارہی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بات میری اطلاع میں بھی آئی ہے اس سلسلے میں معلومات لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈی جے سائنس کالج میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا دفتر پرنسپل بینگلو میں قائم کیا گیا تھا جو آج تک موجود ہے۔
دوسری جانب گورنمنٹ کالج برائے خواتین شاہراہ لیاقت میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ ، ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کے دفاتر قائم ہیں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ اور ریجنل ڈائریکٹر کراچی بھی اسی بلاک میں بیٹھتے ہیں جبکہ کالج کی طالبات کے لیے کلاس رومز کی کمی ہے ۔