پنجاب میں آٹا بحران پرویز الٰہی کا وزیراعظم کو گندم کی فوری فراہمی کیلیے خط
وزیراعظم نے وزارتِ خزانہ اور نیشنل فوڈ سکیورٹی کو فوری اقدامات کی ہدایت کردی
پنجاب میں آٹا بحران کے خدشے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے وزیراعظم کو گندم کی فوری فراہمی کے لیے خط لکھ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں گندم کی عدم فراہمی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کو مسلسل یقین دہانیوں کے بعد اچانک گندم فراہمی سے انکار نامناسب ہے۔ وفاق کی جانب سے گندم نہ ملنے سے پنجاب میں آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت پنجاب کو بلاتاخیر گندم فراہمی کا آغاز کرے۔ پنجاب نے مئی سے لے کر اکتوبر تک وفاق کو اس سلسلے میں متعدد خطوط لکھے اور وفاقی وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ہر مرتبہ گندم فراہمی کی یقین دہانی کروائی، تاہم 29 ستمبر کو ایک خط کے ذریعے گندم فراہمی سے انکار کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ پنجاب کو 10 لاکھ ٹن گندم فراہم کی جائے جب کہ 3 لاکھ ٹن گندم فوری دی جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزارتِ خزانہ اور نیشنل فوڈ سکیورٹی کو فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کو گندم فراہمی کے لیے تمام قانونی اور تجارتی اقدامات کیے جائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی آٹا ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے پنجاب کی جانب سے وفاق کو خط لکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں گندم کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ ہمیں گندم درآمد کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی جب کہ وفاقی حکومت نے ہمیں گندم میں اپنا حصہ دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت پنجاب کے لوگوں پر ظلم کر رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں گندم کی عدم فراہمی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کو مسلسل یقین دہانیوں کے بعد اچانک گندم فراہمی سے انکار نامناسب ہے۔ وفاق کی جانب سے گندم نہ ملنے سے پنجاب میں آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت پنجاب کو بلاتاخیر گندم فراہمی کا آغاز کرے۔ پنجاب نے مئی سے لے کر اکتوبر تک وفاق کو اس سلسلے میں متعدد خطوط لکھے اور وفاقی وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ہر مرتبہ گندم فراہمی کی یقین دہانی کروائی، تاہم 29 ستمبر کو ایک خط کے ذریعے گندم فراہمی سے انکار کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ پنجاب کو 10 لاکھ ٹن گندم فراہم کی جائے جب کہ 3 لاکھ ٹن گندم فوری دی جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزارتِ خزانہ اور نیشنل فوڈ سکیورٹی کو فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کو گندم فراہمی کے لیے تمام قانونی اور تجارتی اقدامات کیے جائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی آٹا ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے پنجاب کی جانب سے وفاق کو خط لکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں گندم کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ ہمیں گندم درآمد کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی جب کہ وفاقی حکومت نے ہمیں گندم میں اپنا حصہ دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت پنجاب کے لوگوں پر ظلم کر رہی ہے۔