سندھ حکومت نیشنل کریکولم کے تحت ریاضی سائنس کمپیوٹر اور انگریزی اپنانے کیلیے تیار
صوبائی وزیر تعلیم نے وفاقی وزیر کی موجودگی میں اس بات کا اعلان بھی کردیا
سندھ حکومت قومی نصاب کے تحت ریاضی، سائنس، کمپیوٹر اور انگریزی کا نصاب اپنانے کے لیے تیار ہوگیا، صوبائی وزیر تعلیم نے وفاقی وزیر کی موجودگی میں اس بات کا اعلان بھی کردیا۔
نیشنل کریکولم آف پاکستان کے تحت اقلیتوں کے لیے اسلامیات کے مساوی اخلاقیات کا نصاب لایا جارہا ہے اور سندھ میں اسے سب سے پہلے رائج کیا جارہا ہے جبکہ ریاضی، سائنس، کمپیوٹر سائنس اور انگریزی کا نصاب بھی نیشنل کریکولم آف پاکستان کے تحت سندھ میں اپنایا جارہا ہے۔
اس بات کا اعلان کراچی کے مقامی ہوٹل میں نیشنل کریکولم آف پاکستان اور ٹیچر پروفیشنل ڈویلپمنٹ پروگرام کی لانچنگ کے دوران کیا گیا۔ پروگرام سے وزیر تعلیم رانا تنویر حسین، وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ، ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل مریم چغتائی اور سندھ کریکولم ونگ کی سربراہ ڈاکٹر فوزیہ خان نے خطاب کیا۔
وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ سنگل نیشنل کریکولم کو تبدیل کرکے نیشنل کریکولم آف پاکستان کردیا گیا ہے ایسا کریکولم بنارہے ہیں جو سب کے لیے قابل قبول ہو، سندھ حکومت نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں مل کر کام کریں گے، اب سنگل کا لفظ نصاب سے نکال دیا گیا ہے نصاب کا آغاز نویں اور دسویں جماعت سے کر رہے ہیں پھر کالج کی سطح پر جائیں گے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سوشل اسٹڈیز اور مادری زبان کے حوالے سے ہم اپنے صوبے کا ادب و روایت پڑھایا چاہتے ہیں دیگر صوبوں کا بھی یہی حق ہے کو اسٹینڈرز چاروں صوبوں میں ایک ہونا چاہیے۔
ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل مریم چغتائی نے کہا کہ 2009ء میں ملک کی آخری تعلیمی پالیسی جاری ہوئی تھی، پرائیویٹ اسکولز اسلامیات اور اردو کو اہمیت نہیں دیتے، سرکاری اسکول میں آؤٹ ڈیٹڈ نصاب اور غیر تربیت یافتہ اساتذہ ہیں، مدارس میں آٹھویں جماعت تک سائنس اور ریاضی نہیں پڑھائی جاتی اس لیے نیشنل کریکولم لایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 25 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ریاضی، سائنس، کمپیوٹر سائنس اور انگریزی کا نصاب سندھ میں اپنایا جارہا ہے، اقلیتوں کے لیے اسلامیات کے مساوی ان کا نصاب ''اخلاقیات'' کے نام سے لارہے ہیں اور سندھ اسے سب سے پہلے لارہا ہے۔
سندھ کریکولم ونگ کہ سربراہ ڈاکٹر فوزیہ خان نے کہا ہے کہ سندھ کے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 1 سال میں 60 ہزار سے زائد اساتذہ کی 21 ویں صدی کے چیلنجز کے حوالے سے تربیت کی ہے، ٹیچر ایجوکیشن میں ہم وفاقی حکومت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔