سندھ میں نئی وفاقی یونیورسٹی کا قیامحیدرآباد میں 100 ایکڑ اراضی ایچ ای سی کے حوالے

یونیورسٹی سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں بنائی جارہی ہے

—فائل فوٹوـ رائٹرز

سندھ میں وفاقی حکومت کی جانب سے اعلی تعلیم کی سطح پر"حیدرآباد انسٹی ٹیوٹ فار ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز " کے نام سے ایک نئے تعلیمی ادارے/یونیورسٹی کا قیام ہونے جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں بنائی جارہی ہے اور وزیر اعلی سندھ نے اس ادارے کے لیے 100 ایکڑ اراضی اعلی تعلیمی کمیشن اسلام کو مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے.

جس کے بعد حکومت سندھ کے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو "Deh ganjo taker تعلقہ لطیف آباد میں 100 ایکڑ اراضی ایچ ای سی کے حوالے کرنے سے متعلق خط جاری کردیا ہے۔ ایچ ای سی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیمارکیشن کے بعد آئندہ دو سے تین روز میں 100 ایکڑ اراضی ایچ ای سی کے حوالے کردی جائے گی جس کے فوری بعد ماسٹر پلان کے تحت یونیورسٹی کے اکیڈمک اور فیکلٹی بلاک سمیت دیگر عمارتوں کی تعمیر سے متعلق پیش رفت شروع کردی جائے گی۔


انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں کی تعمیر میں ابھی کئی سال لگے گے لہذا فوری طور پر یونیورسٹی شروع کرنے اور داخلوں دینے کے لیے اس یونیورسٹی کی اراضی کے قریب ہی کسی عمارت سے حیدرآباد انسٹی فار ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز اپنا کام شروع کردے گا یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق فی الحال "فیکلٹی آف آئی سی ٹی(آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز)، فیکلٹی آف ڈیزائن ، میوزک اینڈ کرییوٹیو آرٹ، فیکلٹی آف نیچرل سائنسز اورفیکلٹی آف بزنس اینڈ انٹرپینیور میں داخلے دیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایچ ای سی کہ جانب سے یونیورسٹی کے ریکٹر کی تقرری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور "تلاش کمیٹی" قائم کرنے کی ایک سمری ایوان صدر بھجوادی گئی ہے۔ تلاش کمیٹی میں سندھ کے ایک وائس چانسلر کے علاوہ صوبے کی سابقہ تلاش کمیٹی کے ایک رکن کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔

تلاش کمیٹی کی سمری منظور ہوتے ہی ایچ ای سی کی جانب سے یونیورسٹی کے ریکٹر کی تقرری کا اشتہار جاری کردیا جائے گا اور امکان ہے کہ آئندہ سال اپریل سے کسی قریبی عمارت سے داخلوں کا آغاز کردیا جائے۔
Load Next Story