گندم کے معاملے پر پنجاب اور وفاق میں مابین تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی نے وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ شہباز شریف (گندم کی فراہمی کے معاملے) میں لفظوں کا ہیر پھیر بند کریں۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت پنجاب نے پرائیویٹ سیکٹر سے گندم نہیں منگوانی بلکہ ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ دو وفاقی اداروں پاسکو یا ٹی سی پی کے ذریعے ہمیں ایک لاکھ ٹن گندم دیں۔
مزیدپڑھیں: پرویزالہی کا وزیراعظم پر پنجاب کی گندم روکنے کا الزام
مونس الہی نے مزید کہا کہ 'اس گندم کے پیسے بھی حکومت پنجاب نے دینے ہیں، مہربانی کر کے ٹوپی ڈرامہ بند کریں'۔
خیال رہے اس سے قبل وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے وزیراعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف نے پنجاب کی گندم روک دی ہے، پنجاب کے بجائے سندھ اور دوسرے صوبوں کو گندم بھیجی گی ہم نے بھی فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنی گندم خود خریدیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں آٹا بحران; پرویز الٰہی کا وزیراعظم کو گندم کی فوری فراہمی کیلیے خط
علاوہ ازیں آٹا بحران کے خدشے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے وزیراعظم کو گندم کی فوری فراہمی کے لیے مراسلہ بھی لکھ دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں گندم کی عدم فراہمی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے کو مسلسل یقین دہانیوں کے بعد اچانک گندم فراہمی سے انکار نامناسب ہے۔ وفاق کی جانب سے گندم نہ ملنے سے پنجاب میں آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔