بھارتی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کا بیان ’’غیر منصفانہ‘‘ ہے وسیم اکرم

جے شاہ کو کم از کم رمیز راجہ کو فون کرکے بات چیت کرنی چاہیئے تھی، سابق کرکٹر


ویب ڈیسک October 21, 2022
جے شاہ کو کم از کم رمیز راجہ کو فون کرکے بات چیت کرنی چاہیئے تھی، سابق کرکٹر (فوٹو: ٹوئٹر)

ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی ) کے سیکریٹری جے شاہ کے ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کے بیان پر ردعمل کا سلسلہ جاری ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ ایسا بیان دینا چاہتے تھے تو انہیں کم از کم چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجہ کو فون کرکے بات چیت کرنی چاہیئے تھی، جے شاہ کا بیان ''غیر منصفانہ'' ہے۔

سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ جے شاہ کو ایشین کونسل کا اجلاس بلانا چاہیے تھا اور وہاں یہ بات کرنی چاہیے تھی کیونکہ ایشیاکپ کی میزبانی کے حقوق کونسل نے دیئے تھے جس میں تمام اراکین موجود تھے۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ2023؛ بھارت کے پاکستان نہ آنے پر چیئرمین پی سی بی کا ردعمل سامنے آگیا

انہوں نے مقامی میڈیا چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یہ حکم نہیں دے سکتا کہ پاکستان اپنی کرکٹ کیسے کھیلنی چاہیئے، 10 سے 15 برس کے انتظار کے بعد اب ٹیموں نے بالآخر پاکستان کا دورہ کرنا شروع کیا ہے۔ وسیم اکرم نے کہا کہ میں ایک سابق کرکٹر ہوں، مجھے نہیں معلوم سیاسی محاذ پر کیا ہورہا ہے لیکن لوگوں کا کھیل کے ذریعے رابطے میں رہنا بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے ردعمل پر بھارتی وزیر کھیل طیش میں آگئے

قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی جانب سے بیان پر ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی جبکہ چیئرمین پی سی بی نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم رواں سال کے اختتام پر دورہ کرے گی، بھارت بلاوجہ سیکیورٹی کا بہانہ بنارہا ہے۔

مزید پڑھیں: لکھ لیں! پاکستان ورلڈکپ کیلئے آئے گا لیکن بھارت وہاں نہیں جائے گا، آکاش چوپڑا

ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ ایشیاکپ کیلئے بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آتی تو پھر بھارت میں شیڈول ورلڈکپ اور 2024 سے 2031 تک شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر غیریقینی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔