ٹی20 ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز کا عروج و زوال

2012 اور 2016 کی چیمپئین رواں سال گروپ اسٹیج سے آگے نہ بڑھ سکی

2012 اور 2016 کی چیمپئین رواں سال گروپ اسٹیج سے آگے نہ بڑھ سکی (فوٹو: کرک انفو)

دو بار کی آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ چیمپئین ویسٹ انڈیز رواں سال گروپ راؤنڈ سے ہی باہر ہوگئی۔

سال 2007 سے کھیلے جارہے آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز ٹیم کی یہ سب سے خراب کارکردگی ہے، پہلے میگا ایونٹ میں کالی آندھی گروپ راؤنڈ سے باہر ہوئی تھی تاہم 2009 اور 2010 میں بالترتیب سیمی فائنل اور سپر 8 راؤنڈ میں کوالیفائی کرسکی تھی۔

ویسٹ انڈیز ٹیم نے کرس گیل، کیرون پولارڈ اور ڈیرن سیمی جیسے پاور ہٹرز کی مدد سے سال 2012 میں ٹی20 چیمپئین بننے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ 2014 کے سیمی فائنل میں پہنچی۔

سال 2016 میں ویسٹ انڈیز دوسری بار ٹی20 چیمپئین بنی، انہوں نے فائنل میں انگلش ٹیم کو دھول چٹائی۔ اس بار ڈیون براوو، کارلوس برتھ ویسٹ، مارلون سیمیول، آندرے رسل اور سنیل نارائن جیسے کرکٹرز نے تاریخ لکھی۔


مزید پڑھیں: آئرلینڈ نے دو بار کی ٹی20 ورلڈکپ چیمپئین کو میگا ایونٹ سے باہر کردیا

ویسٹ انڈیز کی یہ ٹیم بورڈ کے ساتھ تنازعات کے باعث زیادہ عرصے قائم نہ رہ سکی اور اس وقت کے شہرہ آفاق کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کو خیرباد کہہ کر مختلف لیگز میں حصہ لینا شروع کردیا، یوں ویسٹ انڈیز کی ٹیم آئی سی سی کے اہم مقابلے ہارنے لگی۔

کورونا وائرس کے باعث ملتوی ٹی20 ورلڈکپ 2021 میں شیڈول ہوا، جہاں ویسٹ انڈیز کی ٹیم یکسر تبدیل نظر آئی اور یہ ٹیم سپر 12 راؤنڈ سے آگے نہ بڑھ سکی۔ سال 2022 کا موجودہ ایونٹ انکے لیے بھیانک خواب ثابت ہوا، جہاں کالی آندھی گروپ راؤنڈ کا بھی صرف ایک میچ زمبابوے کے خلاف جیت سکی جبکہ نمیبیا اور آئرلینڈ کی ٹیموں نے انہیں شکست سے دوچار کرتے ہوئے ٹورنامنٹ سے باہر کردیا۔

Load Next Story