کراچی پولیس کا کارنامہ ’چرس‘ کو کجھور سے تبدیل کردیا
تھانے کے مال خانے سے کوئی چرس تبدیل نہیں ہوئی، ایس ایس پی ساؤتھ
October 21, 2022
سندھ پولیس نے کیس پراپرٹی چرس کو کھجور سے تبدیل کردیا گیا، کیمیکل ایگزامنر کی نشاندہی کے بعد حیرت انگیز طور پر تین روز بعد کھجور واپس چرس بن گئی۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کیس پراپرٹی چرس کی تبدیلی کا معاملہ کراچی کے کلفٹن تھانے میں پیش آیا جہاں چرس کھجور اور پھر دوبارہ چرس میں تبدیل ہوئی۔ جس کے بعد تفتیشی افسر نے آپریشن برانچ کے خلاف کارروائی کی درخواست کردی۔
معاملے پر ایس ایس پی ساؤتھ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کیس پراپرٹی کی تبدیلی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، کیس کا چالان جمع کرایا جاچکا ہے جس میں چرس ثابت ہوچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن سائوتھ کے نام ایس آئی او کلفٹن انسپکٹر رانا لطیف نے لیٹر لکھا ہے۔
ایکسپریس کو حاصل لیٹر کے مطابق 5 اکتوبر کو کلفٹن تھانے میں مقدمہ الزام نمبر 425/22 بجرم دفعہ 6/9سی کے تحت سب انسپکٹر قاسم کی مدعیت میں ملزم ولی محمد کے خلاف درج کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزم سے 1150 گرام چرس برآمد ہوئی تھی ، مال مقدمہ ہیڈ محرر کے حوالے کیا گیا جبکہ مقدمے کی تفتیش سب انسپکٹر ابدال محمد کے سپرد کی گئی۔
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ 7 اکتوبر کو ابدال محمد نے ہیڈ محرر کے دفتر سے سیل شدہ کیس پراپرٹی کیمیکل ایگزامن کے لیے حاصل کی جب کہ ملزم کو بھی ریمانڈ کے لیے متعلقہ عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے ملزم کو جیل کسٹڈی کردیا۔
عدالت میں پیشی کے بعد تفتیشی افسر کیمیکل ایگزامنر کے دفتر پہنچا اور سربمہر شدہ کیس پراپرٹی پیش کی تو کیس پراپرٹی سیکشن انچارج صلاح الدین نے وصولی سے قبل تفتیشی افسر کے سامنے سربمہر شدہ پارسل کو کھول کر چیک کیا اور بتایا کہ پارسل میں چرس کے بجائے کچھ اور کھجور جیسی نامعلوم چیز ہے۔
ذرائع کے مطابق صلاح الدین نے تفتیشی افسر سے اپنے ریکارڈ کے لیے انڈر ٹیکنگ لی اور مال مقدمہ وصول کرنے سے انکار کردیا۔
رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ تفتیشی افسر نے تھانے واپس آکر روزنامچے میں رپٹ نمبر 13 کے ذریعے حالات و واقعات کا اندراج کیا اور ایس آئی او انسپکٹر رانا محمد لطیف کو بھی فون کرکے تمام صورتحال بتائی، جس پر ایس آئی او نے فوری طور پر ایس ایچ او کو آگاہ کیا۔
بعدازاں آپریشن برانچ نے 10 اکتوبر کو تفتیشی افسر کو مال مقدمہ تبدیل یا درست کرکے دیا جس کو تفتیشی افسر نے کیمیکل ایگزامنر کے دفتر میں تاخیر سے جمع کرادیا ہے۔
ایس آئی او انسپکٹر رانا لطیف کے دستخط سے جاری کردہ رپورٹ میں آپریشن برانچ کے خلاف انکوائری کرنے کی استدعا کی گئی ہے تاکہ اصل ذمے داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے اور شعبہ تفتیش کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
اس حوالے سے ایس ایس پی سائوتھ اسد رضا نے موقف پیش کیا کہ تھانے کے مال خانے سے کوئی چرس تبدیل نہیں ہوئی ، کیس کا ضمنی چالان کورٹ میں جمع کرایا جاچکا ہے ، کیمیکل ایگزامنر کی حتمی رپورٹ میں بھی چرس کی برآمدگی ثابت ہوئی ہے ۔