قحط کیساتھ گیسٹرو نے بھی تھر کا رخ کر لیا مزید7بچے جاں بحق

25سے زائدبچے نئی مصیبت کاشکار20سے زائد اسپتال میں داخل ، شاہ عبداللہ کابھیجاہواراشن مٹھی پہنچ گیا،مزیدآرہاہے


Numainda Express March 25, 2014
مٹھی کے اسپتال میں تھرپارکرسے لائی گئی بچی کو ڈاکٹروں نے لاعلاج قرار دے دیا جس کے بعد اس کی ماں اسے سڑک پر لٹائے پریشان بیٹھی ہے ۔ فوٹو : این این آئی

تھرپارکرمیں قحط نے مزید 7بچوں کی جان لے لی۔ بھوک وبدحالی کے ماروں کو گیسٹرو نے بھی گھیر لیا۔

ادھرسعودی عرب کے شاہ عبداللہ کی جانب سے بھیجی جانے والی امداد بھی مٹھی پہنچ گئی۔ تھرپارکرمیں لوگ بھوکے ہیںلیکن موت کی بھوک شایدنہیں مٹی۔ پیرکے روزبھی سول اسپتال مٹھی میں 6ماہ کا فرمان علی، ڈیڑھ ماہ کا نویداحمد، 2ماہ کا سوائی اور ایک روزکا بابو جبکہ کلوئی اسپتال میں ڈھائی سالہ بچہ دلداردرس دم توڑگیا۔ چھاچھرو کے گاؤں گل محمدرند میں 2سالہ عرفان رند اور اسلام کوٹ کے نجی اسپتال میں ایک ماہ کا امرت چل بسا۔ مرنے والوں کی تعداد 175 تک جاپہنچی ہے۔ اسپتال مریض بچوں سے مسلسل بھرے جا رہے ہیں۔ پیر کے روز بھی 20سے زائد بچوں کو سول اسپتال مٹھی میں داخل کیا گیا جن میں سے 13ماہ کے کشورکمار اور 2ماہ کے اتیش کمار کو حالت تشویشناک ہونے کے باعث حیدرآباد منتقل کیاگیا۔ ضلع کے دیگراسپتالوں میں بھی مریض بچوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔تھرکے باسیوں کی جان قحط سے نہیںچھوٹی تھی کہ اب گیسٹرونے بھی تھرکا رخ کرلیا ہے۔ مٹھی کے قریبی گاؤں روجتل میں 25سے زائد بچوں میں گیسٹرو پھیل گیا ہے۔ دیگر علاقوں میں بھی گیسٹروپھیل رہا ہے جبکہ گرمی کی شدت بڑھنے سے اس مرض میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت اور بیمار ہونے کے باوجود حکومتی اعلان، صرف اعلان ہی ثابت ہوااور سول اسپتال مٹھی میں اب تک مزیدڈاکٹر نہیں بھیجے گئے۔ اسپتال میں صرف 3مقامی ڈاکٹرہی ڈیوٹی انجام دینے میں مصروف ہیںجو اس صورتحال میں ناکافی ہیں۔ اسپتال میں صرف ڈاکٹروں کی ہی قلت نہیںبلکہ صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال سے بھی مریض بچوں اور تیمارداروں کو مشکلات کا سامناہے۔ دوسری جانب تھرپارکرمیں فوج اورفلاحی تنظیموںکی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سعودی عرب سے شاہ عبداللہ کی جانب سے ایک ہزارخاندانوں کے لیے بھیجا گیا راشن بھی مٹھی پہنچ گیاہے جس کو متاثرین میں تقسیم بھی کردیا گیا جبکہ مزید ایک ہزار خاندانوں کے لیے امدادی سامان آئندہ چندروز میںپہنچ جائے گاجو ڈیپلواور دیگرمتاثرہ علاقوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سرکاری گندم کی مزید 3سو بوریاں مٹھی پہنچ گئیں اور متاثرین میں تقسیم بھی جاری رہی لیکن حکومتی اعلان کے باوجودمویشیوں کے لیے چارانہیں ملا جس کی وجہ سے متاثرین کی مال مویشیوں سمیت بیراجی علاقوں کی طرف نقل مکانی میں تیزی آ گئی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں