یوکرین کا اپنی فوج کو کریمیا سے نکلنے کا حکم روس کا یوکرینی نیوی کے آخری جہاز پر بھی قبضہ

روسی وزیردفاع شوئیگو کا کریمیا کا پہلا دورہ‘ فوجی تنصیبات کا جائزہ لیا،ماسکو نےکینیڈا کے13شہریوں پرپابندیاں عائد کردیں

یوکرین میں اپنے اقدامات کی روس کو قیمت چکانا ہو گی،باراک اوباما، چینی صدر کی بانکی مون سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال۔فوٹو:اے ایف پی

یوکرین کے نگراں صدر الگیزنڈر ترچنوف نے اپنی مسلح افواج کو کریمیا سے نکلنے کا حکم دیدیا۔


انھوں نے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ فوجی عملے اور ان کے خاندانوں کو روس کی طرف سے دھمکیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ 'قومی سیکیورٹی اور دفاعی کونسل نے وزارتِ دفاع سے ہدایات ملنے پر کریمیا میں تعینات فوج کو دوسری جگہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کریمیا کی حکومت نے کہا ہے کہ یوکرین کے حامی تمام فوجی کریمیا سے واپس جاچکے ہیں جو باقی بچے ہیں انھوں نے روسی حکومت سے وفاداری کا حلف اٹھالیا ہے۔ دریں اثناکریمیا کے ساحلی شہر فیودوسیا میں روس نے کریمیا میں یوکرینی نیوی کے آخری بحری جہاز پر بھی قبضہ کرلیا۔ اس موقع پر روسی فوجیوں نے یوکرینی حکام کے پوچھ گچھ بھی کی۔ اے ایف پی کے مطابق روس کے وزیر دفاع شوئیگو نے پہلی دفعہ کریمیا کا دورہ کیا۔

اس موقع پر انھوں نے فوجیوں سے ملاقات کی اور فوجی تنصیبات کا جائزہ لیا۔ روسی وزیر دفاع نے یوکرین کے سابق فوجیوں سے ملاقات کی اور انھیں کہا کہ وہ اب روس میں کہی بھی تعینات ہوسکتے ہیں اور انھیں روسی فوجیوں کے برابر مراعات اور سہولتیں ملیں گی۔ روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کینیڈا کے 13 شہریوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ادھر امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ یورپ اور امریکا یوکرین کی حکومت اور یوکرینی شہریوں کی مدد کیلیے متحد ہیں۔ انھوں نے کہا کہ روس کو یوکرین میں اپنے اقدامات کی قیمت چکانا ہو گی۔ علاوہ ازیں چینی صدر شی جن پنگ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
Load Next Story