عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کے تحریری فیصلے کی تفصیلات سامنے آگئیں
عمران خان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی نااہل قرار دیا گیا، تحریری فیصلہ
توشہ خانہ کیس کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں جس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے تفصیل نہیں بتائی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکن بنچ کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے مطابق انہوں نے تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے جب کہ کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔
یہ پڑھیں : عمران خان نے نااہلی کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بتائے گئے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک سے منگوائی گئیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ مالی سال 2018-19ء کے اختتام پر عمران خان کے بینک اکاؤنٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے، عمران خان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی، عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے تفصیل نہیں بتائی۔
یہ بھی پڑھیں : عمران نااہلی کے تحریری فیصلے میں تاخیر، کیا کھچڑی پک رہی ہے؟ اسد عمر
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، عمران خان نے وضاحت نہیں دی کہ گوشواروں میں غلطی غیرارادی تھی، عمران خان نے تسلیم کیا کہ مالی سال 2019-20ء میں نہ تحائف ظاہر کیے اور نہ وہ رقم ظاہر کی جو تحائف کی فروخت سے حاصل ہوئی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بقول تمام تفصیلات ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ ہیں لیکن یہ بات طے شدہ ہے کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر الگ الگ ادارے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا کہ عمران خان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی نااہل قرار دیا گیا ہے۔