بے بنیاد افغان الزامات مسترد تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں پاکستان

کابل حملے کا الزام پاکستانی ادارے پرلگانے پراحتجاج، ہمارا کوئی تعلق نہیں،دفترخاجہ

کابل حملے کاالزام پاکستانی ادارے پرلگانے پراحتجاج، ہمارا کوئی تعلق نہیں،دفترخاجہ. فوٹو: فائل

پاکستان نے افغان حکومت کی جانب سے کابل میں ہونیوالی حالیہ دہشت گرد حملے کا الزام ایک پاکستانی خفیہ ادارے پر عائد کیے جانے پرسخت احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس طرح بے سروپا الزامات سے باہمی تعلقات میں بہتری کیلیے کیے جانیوالے اقدامات سے متاثر ہوسکتے ہیں۔


کابل کے ایک ہوٹل پر چار روز قبل ہونے والے حملے میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔زخمی ہونے والوں میں ایک پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔افغان حکومت کے کچھ اہلکاروں نے واقعہ کے فوری بعد پاکستان کو اس کا موردالزام ٹھہراناشروع کردیا جبکہ افغان وزارت خارجہ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں کو موقع ملا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے حملے تیز کرسکیں۔

باخبرسفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے ان بیانات پر اسلام آباد کے حکومتی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور اس تشویش کو سفارتی چینلز کے ذریعے افغان حکومت تک پہنچادیاگیا ہے۔طالبان کیساتھ مذاکرات بارے کابل کے بیانات کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی قرار دیاگیا ہے۔ایک پاکستانی سفارتکار نے نام ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر بتایاکہ افغان حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ اس طرح کے بے سروپا اور بے بنیادالزامات سے تعلقات کی بہتری کیلیے کیے جانیوالے اقدامات متاثر ہونے کا احتمال ہے۔
Load Next Story