آئی پی ایل کرپشن بھارتی عدالت نے آئی سی سی کے چوہدری ’’سری نواسن‘‘ سے استعفیٰ مانگ لیا

سری نواسن نے بی سی سی آئی کی صدارت نہ چھوڑی تو عدالت فیصلہ دے گی، بھارتی سپریم کورٹ

سری نواسن کے داماد گرو ناتھ می اپن نے بھی آئی پی ایل میں سٹے بازی کا اعتراف کیا ہے۔ فوٹو: فائل

بھارتی سپریم کورٹ نے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کے لئے بی سی سی آئی کے صدر سری نواسن سے باعزت طریقے سے استعفٰی مانگ لیا۔


بھارتی سپریم کورٹ میں آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی تحقیقات پر مبنی رپورٹ میں عائد کئے گئے الزامات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں جسے کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، عدالت سمجھتی ہے کہ سری نواسن کی موجودگی میں اس اسکینڈل کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی اس لئے انہیں چاہیئے کہ وہ اپنے عہدے سے الگ ہوجائیں اگر انہوں نے 2 روز میں استعفیٰ نہ دیا تو پھر عدالت فیصلہ دے گی۔ سماعت کے دوران عدالت نے سری نواسن کے وکیل کو کہا کہ وہ بی سی سی آئی کے موجودہ صدر کے وکیل ہونے کے بجائے اس رپورٹ کو عام بھارتی کی حیثیت سے پڑھ کر اس کی حساسیت کو سمجھیں اور اپنے موکل کو صحیح مشورہ دیں۔

واضح رہے کہ آئی پی ایل کے چھٹے ایڈیشن کے دوران منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں کئی بین الاقوامی کھلاڑیوں، فلم ستاروں اور عہدیداروں کے نام سامنے آئے تھے جن میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے موجودہ صدر سری نواسن کے داماد گرو ناتھ می اپن کا نام بھی شامل ہے اور انہوں نے سٹے بازی کا اعتراف بھی کیا ہے۔
Load Next Story