کمشنر کراچی کا دودھ کی سرکاری قیمت 120 روپے برقرار رکھنے کا اعلان

نئی قیمت کے تعین تک دکانداروں کیخلاف کریک ڈاؤن روکا جائے، دکانداروں کا مطالبہ


ویب ڈیسک October 24, 2022
شہر میں ہفتہ سے دودھ 200 روپے سے زائد قیمت پرفروخت کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

کمشنر کراچی نے ڈیری مافیا کی جانب سے دودھ کی قیمت میں من مانے اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی قیمت کے تعین تک دودھ کی سرکاری قیمت 120 برقرار رہے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے پیر کو کمشنر ہاؤس کراچی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈیری فارمرز نے دودھ کی پیداواری لاگت 200 روپے لیٹر کا تخمینہ پیش کرتے ہوئے دودھ کی 200 روپے لیٹر سے کم پر فروخت کو ناممکن قرار دیا۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے ڈیری فارمرز کے مطابق کمشنر کراچی دودھ کی موجودہ سرکاری قیمت میں 50 روپے لیٹر تک اضافہ پر آمادہ ہیں لیکن ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے لیے 200 روپے لیٹر سے کم پر فروخت ممکن نہیں جس پر دودھ کی پیداواری لاگت کا تخمینہ لگانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی ڈی سی ملیر ڈیری فارمرز اور صارفین کی انجمنوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔

اجلاس میں ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کو وارننگ بھی دی گئی کہ من مانی قیمت واپس لی جائے اور مقررہ سرکاری قیمت پر دودھ فروخت کیا جائے۔

دکانداروں کے نمائندوں نے دکانداروں کے خلاف کارروائیوں کو روکنے دکانیں سیل کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے پر احتجاج کیا اور قیمتوں کے تعین تک کریک ڈاؤن روکنے کا مطالبہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔