پشاور میں گزشتہ سال کی نسبت رواں برس جرائم میں اضافہ

گزشتہ سال ڈکیتی کے 169 جبکہ رواں سال محض آٹھ ماہ کے دوران 240 واقعات ہوئے، رپورٹ


ویب ڈیسک October 25, 2022
فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں رواں سال قتل، چوری، ڈکیتی، اغواء و دیگر جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہر میں گزشتہ سال ڈکیتی کے 169 واقعات ہوئے جبکہ رواں سال محض آٹھ ماہ کے دوران 240 واقعات سامنے آئے، گزشتہ سال 316 جبکہ رواں سال 335 افراد قتل ہوئے۔

شہر میں گزشتہ سال اقدام قتل کے 457 واقعات ہوئے جبکہ رواں سال اب تک 541 واقعات ہوئے۔

گزشتہ سال چوری کی 163 وارداتیں ہوئیں جبکہ رواں سال آٹھ ماہ میں 212 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، گزشتہ سال 62 جبکہ رواں سال آٹھ مہینوں میں موٹر سائیکل چھیننے کے 54 کیسز درج کیے گئے۔ گزشتہ سال 248 موٹر سائیکل چوری جبکہ رواں سال آٹھ مہینوں میں 172 موٹر سائیکل چوری ہوئے۔

شہر سے گزشتہ سال 21 بچے اغواء ہوئے جبکہ رواں سال اب تک 16 بچے اغواء ہوئے۔ لاپتہ افراد کی تعداد میں بھی رواں سال اضافہ ہوا، گزشتہ سال 12 افراد لاپتہ ہوئے جبکہ رواں سال آٹھ ماہ میں 17 لاپتہ کیسز سامنے آئے۔

شہر میں اغواء کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا۔ گزشتہ سال اغواء کے 59 واقعات جبکہ رواں سال محض آٹھ ماہ کے دوران 58 کیسز ہوئے۔

گاڑیاں چھیننے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا۔ سال 2021 میں 12 گاڑیاں چھینی گئی جبکہ رواں سال 17 گاڑیاں چھینی گئی، سال 2021 میں گاڑی چوری کے 143 واقعات رونما ہوئے جبکہ رواں سال آٹھ مہینوں میں 98 گاڑیاں اٹھائی گئی۔ شہر میں گزشتہ سال زنا کے 20 کیسز جبکہ رواں سال 42 کیسز رپورٹ ہوئے۔

شہر میں بڑھتے جرائم پر سی سی پی او محمد اعجاز خان کا کہنا تھا کہ نظام انصاف کی کمزوری سے جرائم پیشہ افراد جلد رہا ہو جاتے ہیں جبکہ عادی مجرمان رہائی کے بعد جرائم میں پھر ملوث ہو جاتے ہیں، آبادی میں اضافہ اور مہنگائی بھی بڑھتے جرائم کی وجوہات میں شامل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔