حکومت نے برآمد کنندگان کو بڑا ریلیف دے دیا
بندرگاہوں اور کسٹمز اسٹیشنز پر پھنسی ہوئی درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دے دی
وفاقی حکومت نے بندگاہوں پر پھنسے ہوئے مال کی کلیئرنس کے لیے برآمد کنندگان کو بڑا ریلیف دے دیا جس کے لیے تین نوٹی فکیشنز بھی جاری کردیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ریونیو ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ تین نوٹیفکیشنز کے مطابق وفاقی حکومت نے درآمد کنندگان کی بندرگاہوں اور کسٹمز اسٹیشنز پر پھنسی ہوئی اربوں روپے مالیت کی درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دی ہے۔
درآمد کنندگان کو پابندی کے دوران ممنوعہ قرار دی جانیوالی درآمدی اشیاء کی کلیئرنس کیلئے وزارت تجارت کی جانب سے عائد کردہ سرچارج و جرمانے اور ایف بی آر کی عائد کردہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی و ریگولیٹری ڈیوٹی کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق اگر درآمدی کنسائنمنٹس پر وزارت تجارت کے عائد کردہ جرمانے کی رقم ایف بی آر کی عائد کردہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی سے زیادہ ہوگی تو اس صورت میں ان کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کیلئے جرمانہ وصول کیا جائے گا اور جہاں ایف بی آر کی ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کی رقم وزارت تجارت کے عائد کردہ جرمانے سے زیادہ ہوگی تو اس صورت میں امپورٹر سے ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔
اس کے علاوہ حکومت نے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی(جائیکا) کو اسلام آباد میں اشیا و خدمات کی فراہمی پر سیلز ٹیکس سے چھوٹ دے دی ہے۔ ریونیو ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جائیکا کو اسلام آباد میں اشیا کی ترسیل پر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت ٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی تاہم اس کے لیے ضروری یہ ہوگا کہ مال منگوانے والا شخص ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہو۔