90 گز پر 7 منزلہ عمارت اور 14 پورشنز عدالت کا مسمار کرنے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت کی
سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں 90 گز پر 7 منزلہ عمارت اور 14 پورشنزکی تعمیر پر برہمی کا اظہا رکرتے یوئے عمارت مسمار کرنے کا حکم دیا ہے ۔
سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں غیر قانوی تعمیرات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمارت گرانے کا حکم دیدیا، جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں ددو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 90 گز کے پلاٹ نمبر464/8 پر 7 منزلہ عمارت تعمیر کی گئی، اس عمارت میں منظوری کے بغیر 14 پورشنز بنادیئے گئے۔ عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ یہ عمارت ایک دن میں تو نہیں بنی ہوگی؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جس افسر نے کمنٹس داخل کئے اس نے اپنا نام کیوں نہیں لکھا۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایس بی سی اے میں کس طرح کام چلایا جارہا ہے،ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ عمارت نقشے کے بغیر بنی ہے، ایک ماہ میں گرادینگے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لگتا نہیں ہے کہ ایس بی سی اے میں اتنی صلاحیت ہے، اس لئے آپ کا نام بھی لکھ رہے ہیں۔
عدالت نے ایس بی سی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکیل کی یقین دہانی اور عدالتتی حکم کی کاپی ڈی جی کو بھی بھیجنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے 6 ہفتے بعد ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو عمل درآمد رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے اور لیاقت آباد میں 7 منزلہ غیر قانونی عمارت گرانے کا حکم دیدیا۔