
جسٹس محسن اختر کیانی نے شیشہ کیفے کے خلاف شہری کی درخواست پر 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروسز چھ ماہ میں رولز نوٹیفائی کریں چیف کمشنر اسلام آباد شیشہ کیفے شیشہ کیفے کا وزٹ کریں ، رولز نوٹیفائی ہونے پر شیشہ کیفے بند کر دئیے جائیں۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ رولز بننے کے بعد این او سی لیکر ٹوبیکو متعلق بزنس کی اجازت ہو گی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ شیشہ کیفے مالکان نے موقف اپنایا شیشہ کی خرید و فروخت سے متعلق کوئی خاص قانون نہیں، شیشہ کیفے مالکان کا کہنا ہے جب قانون موجود نہیں تو اس کو ممنوعہ کیسے قرار دیا جا سکتا ہے۔؟
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عدالت کو معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کے رولز بنائے بغیر اسلام آباد کو کیسے اسموگ فری بنایا جا سکتا ہے ، اس میں کوئی انکار نہیں کہ پبلک مقامات میں سگریٹ ، سگار یا شیشہ پر پابندی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔