اراضی اسکینڈل کیس رانا ثنا کی گرفتاری نہیں چاہتے اینٹی کرپشن کا یوٹرن

غلط بیانی کی صورت میں دیکھوں گا کہ آپ ڈی جی رہ سکتے ہیں؟، جسٹس صداقت علی خان کے ریمارکس


ویب ڈیسک October 28, 2022
اراضی اسکینڈل کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں ہوئی (فوٹو فائل)

اینٹی کرپشن نے اراضی اسکینڈل کیس میں یو ٹرن لیتے ہوئے عدالت میں بتایا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری نہیں چاہتے، جس پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے کیس ختم کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے خلاف اراضی اسکینڈل کیس میں وارنٹ گرفتاری معاملے کی سماعت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں ہوئی۔ محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم اور وکلا بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ جسٹس صداقت علی خان کے روبرو سماعت کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ لیگل ٹیم کے ہمراہ پہنچے۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّہ کے وارنٹ گرفتاری معطل

عدالت نے استفسار کیا کہ مقدمہ ڈائریکٹ ہے یا سورس رپورٹ پر؟، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ مقدمہ سورس رپورٹ پر درج کیا گیا۔ سورس رپورٹ انکوائری ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالرحمان نے کی۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں مونس الٰہی کیس کو فالو کریں گے۔ اگر اینٹی کرپشن یہ بیان دے کہ رانا ثنا اللہ کو گرفتار نہیں کرنا تو کیس ابھی ختم کردیتے ہیں، ورنہ جواب دینا ہوگا۔

جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں غلط بیانی کی صورت میں دیکھوں گا کہ آپ ڈی جی رہ سکتے ہیں؟ ہمارے ڈیپارٹمنٹ ٹول بنے ہوئے ہیں، شرم آنی چاہیے، ٹول کیوں بنے ہوئے ہیں؟ سیاست دانوں کو اپنی لڑائیاں خود لڑنے دیں، ادارے کسی کا ٹول نہ بنیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ کا اینٹی کرپشن پنجاب کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ

اینٹی کرپشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ رانا ثنا اللہ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے۔ جس پر جج نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ نے یہ معاملہ آسانی سے حل کردیا۔ عدالت چالان پر قانون کے مطابق سماعت کرے گی، جس میں رانا ثنا اللہ کا نام شامل رہے گا۔ بعد ازاں عدالت نے وارنٹ گرفتاری کا کیس ختم کردیا۔

واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کے وارنٹ گرفتاری معطل کر رکھے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں