چڑھائی کرنیوالوں کا انجام ایسا ہوگاکہ کوئی دوبارہ سوچ بھی نہ سکے وزیر داخلہ

ایک جھوٹا بیانیہ رد ہوگیا، فوج سمیت دیگر اداروں کو الزامات پر پریس کانفرنس کا حق ہے، رانا ثنا اللہ


ویب ڈیسک October 28, 2022
صورت حال کے مطابق اپنی ذمے داری ادا کریں گے، رانا ثنا اللہ (فوٹو فائل)

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ دارالحکومت پر چڑھائی کرنے والوں کو ایسے انجام سے دوچار کریں گے کہ کوئی دوبارہ ایسی سوچ بھی نہ رکھے۔

راولپنڈی میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دو دن پہلے عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ رانا ثنا اللہ کو گرفتار نہیں کر سکے، پنجاب حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اینٹی کرپشن نے وارنٹ واپس لے لیا ہے۔یہ سیاسی انتقام کی ایک گھٹیا مثال تھی۔ عمران خان کو چاہیے کو وہ پنجاب حکومت کو ڈس مس کردیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اراضی اسکینڈل کیس؛ رانا ثنا کی گرفتاری نہیں چاہتے، اینٹی کرپشن کا یو ٹرن

گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کسی ادارے پر الزام لگائے جائیں تو وہ ادارے سربراہ کی اجازت سے اپنا مؤقف سامنے لانے کا حق رکھتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس نے عوام کی بہت مدد کی۔ ایک جھوٹا بیانیہ رد ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ الزام تراشی سے شہدا کے گھرانے پر کیا گزرتی ہے۔ایسی پریس کانفرنس ہونی چاہیے۔

تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہم صورت حال کے مطابق اپنی ذمے داری ادا کریں گے۔ یہ اگر اسلام آباد پر چڑھ دوڑنے کے لیے آرہے ہیں تو وہ سمجھ لیں کہ کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایسے انجام سے دوچار کیا جائے گا کہ دوبارہ کوئی ایسی سوچ بھی نہ رکھے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کی سوچ پر ملک بھر کو سوچنا چاہیے۔ارشد شریف کے معاملے پر بہت کچھ سامنے آ چکا ہے۔ کس نے اسے باہر جانے میں مدد کی، کس نے جھوٹا تھریٹ الرٹ جاری کیا، تمام رپورٹ وزیراعظم کو دی جائے گی۔

پنجاب میں گورنر راج کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ اس کا فیصلہ کابینہ نے کرنا ہے، تاہم اگر کوئی ایسی صورت حال ہوئی تو سمری موو کروں گا۔

اعظم سواتی کے معاملے پر پریس کانفرنس

دریں اثنا ایف آئی اے افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے اعظم سواتی کی جانب سے دوران حراست کسی اور کے حوالے کیے جانے کے الزامات مسترد کردیے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعظم سواتی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ انہیں ایف آئی اے نے حراست میں لے کر کسی اور کے حوالے کیا، ایف آئی اے اگر کسی کو ملزم دیتا ہے تو اس کا ذمہ دار ایف آئی اے اور میں ہوں، اس شکایات کی تحقیقات میں نے خود بھی کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈائریکٹرز میرے ساتھ بیٹھے ہیں، عمرانی فتنے کے یہ لوگ انارکی پھیلانے میں ملوث ہیں اور انہوں ںے ملک دشمن ایجنڈا اپنالیا ہے، انہوں نے کچھ دنوں سے اداروں کے افسران کو اپنے نشانے پر لیا ہوا ہے ہے، ان کی فضول گفتگو آئین اور اخلاقیات کے دائرے میں نہیں آتی، یہ اتنے بے شرم ہیں کہ انہیں اپنی اور کسی کی عزت کا خیال نہیں۔

رانا ثنا نے کہا کہ یک طرفہ جھوٹ تسلسل کے ساتھ بولا جا رہا ہے، ایف آئی اے کا مونس الہی کے حوالے سے مقدمہ خارج ہو تو ٹھیک اور ہمارے کیسز میں ریلیف ملے تو ان بے شرموں کو تکلیف ہوتی ہے، اگر عدالت رات کو کھلے اور تحریک انصاف کو ریلیف دے تو سب ٹھیک ہے بقیہ سب غلط ہے، تحریک انصاف کے مطابق حمزہ شہباز اور شہبازشریف جیل میں جانے کے بعد بری ہو جائیں تو ظلم ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم سواتی نے ٹویٹ کرکے عدلیہ کی تذلیل کی، عدالت میں پیشی کے بعد اعظم سواتی کا میڈیکل کروایا گیا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی بالکل فٹ قرار دیے گئے، سمجھ نہیں آتی کہ عمران خان اپنے بندوں کو کیوں ننگا کرتے ہیں؟عمران خان اپنے ہر بندے کو ننگا کرکے تشدد کروا دیتے ہیں، عمران خان نے ملک دشمن ایجنڈا اپنایا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کو افراتفری اور انارکی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں اور مجھے اپنے راستے کی رکاوٹ سمجھتے ہیں، عمران خان کے پروپیگنڈے کا ہر سطح پر فوری جواب دیا جائے گا۔

لانگ مارچ پر رانا ثنا نے مزید کہا کہ بڑا مایوس کُن لانگ مارچ ہے، ہماری تیاریوں کے شایان شان تو ہونا چاہیے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں