ہجوم کے ہاتھوں نجی کمپنی کے 2 ملازمین کا بہیمانہ قتل 12 ملزمان کی نشاندہی

3 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث مرکزی ملزم کی شناخت عبدالغفور کے نام سے کی گئی ہے، پولیس


ویب ڈیسک October 28, 2022
—فائل فوٹو

پولیس نے مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے بہیمانہ قتل کے واقعے میں 12 ملزمان کی نشاندہی کر لی۔

ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کے مطابق پولیس نے واقعے میں ملوث مجموعی طور پر 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث مرکزی ملزم کی شناخت عبدالغفور کے نام سے کی گئی ہے۔

ایس ایس پی کیماڑی نے بتایا کہ واقعے ملوث مفرور دیگر9 ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔

ہجوم نے بچوں کے اغوا کا الزام لگا کر نجی کمپنی کے 2 ملازمین کو تشدد کرکے مار ڈالا

ماڑی پور مچھر کالونی میں علاقہ مکینوں نے دو افراد کو تشدد اور پتھر مار کر ہلاک کردیا جبکہ ان کی گاڑی بھی نذر آتش کردی تھی۔

تفصیلات کے مطابق علاقہ مکینوں کا الزام تھا کہ دونوں افراد بچے کو اغوا کرنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مرنے والوں کا تعلق سیلولر کمپنی سے ہے اور وہ علاقے میں لگے ٹاورز کے سگنلز چیک کررہے تھے۔

پولیس نے دو افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ دیگر کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ملزمان اپنی گاڑی میں بچے کو اغوا کرنے کی کوشش کررہے تھے اس دوران علاقہ مکینوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی اور دونوں مبینہ ملزمان کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ اس دوران ان پر پتھر بھی برسائے گئے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

بعدازاں واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے پہلے ڈاکس تھانے اور بعد میں سول اسپتال منتقل کیا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کیا جس نے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے، وقوعہ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری نے بتایا کہ مرنے والے دونوں افراد ملزمان نہیں تھے بلکہ وہ ایک سیلولر کمپنی کے ملازم تھے، دونوں افراد اپنی گاڑی میں لیپ ٹاپ اور دیگر ایکوئپمنٹ کے ذریعے علاقے میں لگے ٹاورز کے سگنلز چیک کررہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران انہوں نے کسی بچے سے باہر نکلنے کا راستہ پوچھا تو کسی نے علاقے میں افواہ اڑا دی کہ سفید گاڑی میں ملزمان بچوں کو اغوا کررہے ہیں۔ پولیس نے کچھ عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے ہیں اور ابتدائی طور پر دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔