کراچی میں 6 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کا فیصلہ

شہر میں کسی بھی صورت غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں، غیرقانونی تعمیرات کو ختم کر کے ہی دم لیں گے، ایس بی سی اے


نعیم خانزادہ October 28, 2022
فوٹو فائل

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے کہا ہے کہ کراچی میں 6 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو ہر صورت مسمار کیا جائے گا اور شہر میں کسی بھی صورت غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ایکیسپریس اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ وزیربلد یات ناصر حسین شاہ کی خصوصی ہدا یت پر ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، جو شہر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دن رات کار رو ائی میں مصروف ہے اور تعطیل والے دن بھی انہدامی کا روائی کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں فیڈرل بی ایر یا، ناظم آبا د، لیاری، محمود آباد ، لیاقت آباد، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، جمشید روڈ ، طارق روڈ ، بہادر آباد، گلشن اقبال ، گلستان جوہر سمیت دیگر علاقوں میں غیر قانونی تعمیر ات کے خلاف بھر پور کارروائی کی گئی ہے اور آئندہ بھی مختلف علاقوں میں بھرپور ایکشن لیا جائے گا۔

ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو غیرقانونی تعمیر ات کے خلاف کا رو ائی کی رپورٹ دی جاتی ہے، ڈپٹی ڈائر یکٹر ڈیمولیشن ریحان خان کو خصوصی طور پر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کا ررو ائی کی ہدا یت بھی دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹاسک فورس کی تشکیل سے شہر میں ٖغیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاررو ائی میں تیزی آ ئی ہے، اب تک 30دن میں 50سے زائد غیر قانونی تعمیر ات کو مسما ر کیا جا چکا ہے جبکہ لیاری اور محمود آبا د میں ہما رے عملے کو مزاحمت کا سامنا بھی کر نا پڑا ہے ان پر حملہ ہوا لیکن ہم کسی دباؤ میں نہیں آئے اور نہ ہی ئیں گے، شہر سے ہر صورت غیر قانونی تعمیرات کو ختم کر کے ہی دم لیں گے۔

اسحاق کھوڑ و کا کہنا تھا کہ شہر یوں کے لیے نقشوں کی منظو ری کے مراحل کو آسان بنایا جا رہا ہے تا کہ شہری قواعد و ضوابط سے قانونی تعمیر ات کریں، انہو ں نے کہا کہ وزیر بلد یات ناصر حسین شاہ نے ہدا یت کی ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کو مسما ر کیاجا ئے اور ان عناصر کے خلاف مقدما ت بھی درج کئے جا ئیں تا کہ ان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے تاکہ غیر قانونی تعمیر ات کرنے والو ں کی حوصلہ شکنی ہو۔

انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی ایس بی سی اے کا عملہ غیرقانونی تعمیرات میں ملوث یا سہولت کار کے طور پر پایا گیا تو اُس کے خلاف بھی محکمہ جاتی کاررو ائی کی جا ئے گی، پہلے مرحلے میں تین افسران غیر قانونی تعمیرات میں ملو ث پائے گئے تھے ان کے خلاف ہم نے خود اینٹی کرپشن کو کاررو ائی کی درخواست کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔