سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دوسرے روز کا لانگ مارچ مقررہ مقام سے پہلے ختم

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر رات میں سفر نہیں کیا جائے گا، قافلہ صبح مرید کے سے اگلی منزل کیلیے روانہ ہوگا، پی ٹی آئی


ویب ڈیسک October 29, 2022
فوٹو پی ٹی آئی

تحریک انصاف نے دوسرے دن کا لانگ مارچ مقررہ مقام سے پہلے فیروز والا کے علاقے رچنا ٹاؤن میں ختم کرنے اور پھر تیسرے روز اسے مرید کے سے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پی ٹی آئی دن میں پیش قدمی کرے گی۔

تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا آج دوسرے روز شاہدرہ لاہور سے آغاز ہوا جو عمران خان کی قیادت میں فیروز والا پہنچا، وقت کی قلت کی وجہ سے سادھو اور کامونکی جانے کے بجائے پی ٹی آئی قیادت نے اسے فیروز والہ کے مقام پر ہی ختم کرنے کا اعلان کیا۔



پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے پیغام میں بتایا کہ 'دوسرے دن کا مارچ ختم ہوگیا، صبح مرید کے سے قافلہ دوبارہ شروع ہوگا'۔

'لانگ مارچ رات کو سفر نہیں کرے گا'

پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر لانگ مارچ صرف دن میں ہی جاری رہے گا اور رات کو قافلہ سفر نہیں کرے گا'۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور سے باہر کسی جگہ رات کو سفر نہیں کیا جائے گا۔

یہ پڑھیں: عمران خان کا دوران حراست تشدد کے واقعات پر چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ

عمران خان کے مرکزی کنٹینر میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر، عمر ایوب ،فواد چوہدری ، شہباز گل، ڈاکٹر یاسمین راشد بھی موجود ہیں۔

فیروز والہ میں عمران خان کا خطاب

فیروز والہ میں کارکنان اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'کوئی آزادی آپ کو دیتا نہیں بلکہ آزادی چھیننا پڑتی ہے، زنجیریں گرتی نہیں زنجیریں توڑنی پڑتی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ سازش کر کے ملک پر امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی جس سے ہمیں ملک کو آزاد کروانا ہے جدوجہد کرنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چور ڈاکوؤں کے ہینڈلر سن لو ہم تمھیں کبھی قبول نہیں کریں گے، عمران خان

مارچ کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا اور ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ پہنچے گا۔ لانگ مارچ ، سمبڑیال، وزیر آباد سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔ لالہ موسی کھاریاں سے جہلم جائے گا۔ گوجر خان سے راولپنڈی اور چار نومبر جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں