حکومت اورطالبان کمیٹی کے ارکان کے طالبان شوریٰ سے براہ راست مذاکرات

حکومتی کمیٹی نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو فون کر کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کے آغاز کی اطلاع دی۔

جنگ بندی پہلی ترجیح ہے، دونوں کمیٹیوں نے، ملاقات میں دونوں کمیٹیوں کے نکات پر بات ہو گی، پروفیسر ابراہیم۔ فوٹو: فائل

حکومتی اور طالبان کمیٹی کے اراکین کے طالبان شوریٰ سے شمالی وزیرستان میں خفیہ مقام پر براہ راست مذاکرات جاری ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی اور طالبان کمیٹی کے ارکان طالبان شوریٰ سے براہ راست مذاکرات کے لئے پشاور سے براستہ ہیلی کاپٹر شمالی وزیرستان کے خفیہ مقام پہنچے، حکومتی کمیٹی کے ارکان نے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو فون کر کے طالبان شوری سے براہ راست مذاکرات کے آغاز کی اطلاع دی جس کے بعد دونوں کمیٹیوں کی طالبان شوری سے ملاقات جاری ہے جو ممکنہ طور پر ایک دو روز تک جاری رہے گی۔ حکومتی کمیٹی میں حبیب اللہ خٹک، ارباب عارف، فواد حسن فواد اور رستم شاہ مہمند شامل ہیں جبکہ طالبان کمیٹی میں مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم اور مولانا یوسف شاہ شامل ہیں۔


مذاکرات کے لئے روانگی سے قبل طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیاں طالبان شوریٰ سے خفیہ مقام پر ملاقات کریں گی، جنگ بندی پہلی ترجیح ہے، دونوں کمیٹیوں نے مذاکرات کے لئے نکات تیار کر لئے ہیں، ملاقات میں دونوں کمیٹیوں کے نکات پر بات ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان شوریٰ کی نمائندگی قاری شکیل، اعظم طارق، مولوی ذاکراور مولوی بشیرکریں گے، فریقین آمنے سامنے ہوں گے تو ایک دوسرے کے مطالبات پر بات ہوسکے گی۔

پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہم سہولت کار ہیں، کوشش ہے طالبان قیادت اور حکومتی کمیٹی کو ایک دوسرے کے قریب لائیں، پوری قوم دعا کرے کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ دوسری جانب مولانا یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ امن کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
Load Next Story