پنجاب حکومت کا سی سی پی او لاہور کی خدمات وفاق کو واپس دینے سے انکار
پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کو غلام محمد ڈوگر کی خدمات دینے سے تیسری بار انکار کیا ہے
پنجاب حکومت نے سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کی خدمات وفاق کو دینے سے صاف انکار کردیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو بھیجے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ غلام محمد ڈوگر کی خدمات پنجاب میں جاری رکھنے کے حوالے سے سیکریٹری سروسز نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی وزیراعلیٰ پنجاب غلام محمد ڈوگر کو پنجاب میں رکھنا چاہتے ہیں، لانگ مارچ، سکھ یاتریوں کی آمد اور تبلیغی اجتماع کی سیکورٹی کے لئے سی سی پی او کی خدمات درکار ہیں۔
مزید پڑھیں: سی سی پی او لاہور کو تین روز میں وفاق کو رپورٹ کرنے کا حکم
خط میں کہا گیا ہے کہ سی سی او پی او لاہور کی شکایت پر تحقیقات کے لئے چیف سیکرٹری کے علم میں لائیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سی سی پی او کی خدمات واپس کرنے کے لئے تیسری بار انکار کیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو بھیجے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ غلام محمد ڈوگر کی خدمات پنجاب میں جاری رکھنے کے حوالے سے سیکریٹری سروسز نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی وزیراعلیٰ پنجاب غلام محمد ڈوگر کو پنجاب میں رکھنا چاہتے ہیں، لانگ مارچ، سکھ یاتریوں کی آمد اور تبلیغی اجتماع کی سیکورٹی کے لئے سی سی پی او کی خدمات درکار ہیں۔
مزید پڑھیں: سی سی پی او لاہور کو تین روز میں وفاق کو رپورٹ کرنے کا حکم
خط میں کہا گیا ہے کہ سی سی او پی او لاہور کی شکایت پر تحقیقات کے لئے چیف سیکرٹری کے علم میں لائیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سی سی پی او کی خدمات واپس کرنے کے لئے تیسری بار انکار کیا گیا ہے۔