غداری کیس میں اگر ججوں کو میں متعصب لگوں تو کیس سے الگ کردیں اکرم شیخ

ابھی پرویز مشرف کا ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا اور تعصب کا الزام آگیا،وکیل استغاثہ

پیشہ وارانہ تجربے کی رو سے اب بھی کہتا ہوں کہ غداری کیس 10،8 دن کا کیس ہے، اکرم شیخ فوٹو: فائل

لاہور:
غداری کیس میں وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے کہا ہے کہ اگر ججوں کو وہ پرویز مشرف کے خلاف متعصب لگیں تو انہیں کیس سے الگ کردیا جائے۔


جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں اکرم شیخ کی بطور وکیل استغاثہ تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے آغاز میں اکرم شیخ نے کہا کہ انہیں ہدایت ملی ہے کہ وہ خود اپنے خلاف دائر درخواست پر دلائل دیں، عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر اکرم شیخ نے کہا کہ ایف آئی اے نے غداری کیس میں وکیل استغاثہ کی تقرری کے لئے وزارت قانون کو خط لکھا جس میں 4 نام تجویز کئے گئے۔

اکرم شیخ نے کہا کہ وہ نہ نواز شریف کے ذاتی وفادار ہیں اور نہ ہی پرویز مشرف کے دشمن، انہوں نے اپنے انٹرویوز میں وہی بتایا جو قانون کہتا ہے، اب بھی ان کا یہی موقف ہے کہ غداری کیس کے ملزم کو پھانسی یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے، انہوں نے اپنے انٹرویوز میں یہ بھی کہا کہ اگر پرویز مشرف کے حق میں شواہد سامنے آئے تو وہ بھی پیش کریں گے۔ پیشہ وارانہ تجربے کی بنیاد پر اب بھی وہ یہ ہی کہتے ہیں کہ مقدمہ 8سے 10 دن کا کیس ہے اور مقدمے کی مدت سے متعلق بطور وکیل اندازہ لگانا ان حق ہے۔ انہوں نے پرویز مشرف کے بلڈ پریشر سےمتعلق بات بھی عدالت میں کہی کسی انٹرویو میں نہیں۔ ابھی ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا اور تعصب کا الزام آ گیا، اس کے باوجود ججوں کو ان کے متعصب ہونے کا شبہ ہو تو وہ انہیں کیس سے الگ کر دیں۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Load Next Story