عمران خان اس ادارے کیخلاف باتیں کر رہا ہے جس نے اسے پالا پوسا وزیراعظم
اس کو وہ سپورٹ ملی کہ جتنی 75سالوں میں کسی کو نہیں ملی، شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان اس ادارے کے خلاف باتیں کر رہا ہے جس نے اسے پالا پوسا، عمران نیازی نے افواج پاکستان پر حملے کیے جبکہ عظیم قربانیاں دینے والے ادارے کے خلاف زہر اگلا گیا۔
اسلام آباد میں یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کو وہ سپورٹ ملی کہ جتنی 75سالوں میں کسی کو نہیں ملی، جو سپورٹ اس کو ملی اس کا 20فیصد بھی ہمیں ملتی تو ملک راکٹ کی طرح اوپر چلا جاتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک کی مفاد کیلئے عمران نیازی کو سپورٹ کیا، سپہ سالار نے یہی سوچا کہ ملک کی مفاد کی خاطر اس کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن عمران خان نے شہدا کی تضحیک کی اور شہدا کا مذاق اڑایا، دشمن بھی ایسی حرکت نہیں کرتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ادارے نے خلوص کے ساتھ اس کو سپورٹ کیا کہ شاید اس طرح پاکستان کی حالت بہتر ہوجائے لیکن عمران خان نے 4سالوں میں کچھ بھی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملکی سلامتی کے لیے خون دے رہی ہے لیکن کل ہندوستان نے پاکستان کا جو مذاق اڑایا، عمران نیازی نے کل جو باتیں کیں اس پر ہندوستان بغلیں بجا رہا ہے، اللہ تعالی عمران خان کے اس گناہ کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔
یہ پڑھیں : عمران خان نے مشترکہ طور پر آرمی چیف لانے کی پیش کش کی، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے ملک کو دیوالیہ کر دیا تھا لیکن ہمارے اقدامات کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، آج دوبارہ عمران نیازی نے دھرنوں اور مارچ کا اعلان کیا ہے، میں نے ٹی وی پر سنا ان کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں کہ لاشیں گریں گی لیکن اس سے کس کا نقصان ہوگا؟ ملک کو نقصان ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی وجہ سے آج مہنگی ترین گیس بھی ہمیں نہیں مل رہی، آج مہنگائی اور بے روزگاری ہے لیکن ہم دن رات مہنگائی پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ شخص ملک کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کو اپنی ذات سے بالا تر سمجھتا ہے، یہ کہتا ہے میں ہوں تو سب کچھ ،میں نہیں تو کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شہباز شریف کو نہ کوئی پیغام پہنچایا اور نہ بوٹ پالش کرنے والوں سے بات کی، عمران خان
شہباز شریف نے کہا کہ میرے جاننے والے ہیں ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، وہ عمران نیازی کا پیغام لے کر میرے پاس آئے اور انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ میں ڈائیلاگ کرنا چاہتا ہوں، ان کی زبانی وہ دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور ڈائیلاگ بھی کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کہا کہ جب انہوں نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تھی مجھ سے پوچھا تھا، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے لیے 3نام ہم دیں گے اور 3نام آپ دے دیں جبکہ میں نے کہا کہ ان کو پیغام دیں میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ چارٹر آف اکانامی اور چارٹر آف ڈیموکریسی پر بات کرسکتا ہوں لیکن مجھے ان کے ساتھ آرمی چیف کے معاملے پر بات نہیں کرنی کیونکہ آرمی چیف کا معاملہ آئین نے اختیار وزیر اعظم کو دیا ہے اور دعا ہے کہ میں یہ آئینی اختیار پاکستان کے مفاد میں اچھی طرح استعمال کرسکوں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کی انہوں نے عمران خان کی شہ پر کیا، مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو عدالت نے سزائیں دیں لیکن میں نے شہزادہ محمد بن سلمان سے درخواست کی کہ ان لوگوں کو رہا کر دیں درگزر کر دیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا نام میں نے نہیں عمران نیازی نے دیے تھے جبکہ انہوں نے اپنے دور میں کسی معاملے میں مشاورت نہیں کی تو اب ہم کیوں مشاورت کریں، وہ اپنے دور میں ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے، میرا نام لینا پسند نہیں کرتے تھے اتنی دشمنی تھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے عمران نیازی نے توسیع کی آفر کی، اس نے آئینی اقدام کو غیر آئینی طریقے سے ناکام بنانے کی کوشش کی۔
اسلام آباد میں یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کو وہ سپورٹ ملی کہ جتنی 75سالوں میں کسی کو نہیں ملی، جو سپورٹ اس کو ملی اس کا 20فیصد بھی ہمیں ملتی تو ملک راکٹ کی طرح اوپر چلا جاتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک کی مفاد کیلئے عمران نیازی کو سپورٹ کیا، سپہ سالار نے یہی سوچا کہ ملک کی مفاد کی خاطر اس کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن عمران خان نے شہدا کی تضحیک کی اور شہدا کا مذاق اڑایا، دشمن بھی ایسی حرکت نہیں کرتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ادارے نے خلوص کے ساتھ اس کو سپورٹ کیا کہ شاید اس طرح پاکستان کی حالت بہتر ہوجائے لیکن عمران خان نے 4سالوں میں کچھ بھی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملکی سلامتی کے لیے خون دے رہی ہے لیکن کل ہندوستان نے پاکستان کا جو مذاق اڑایا، عمران نیازی نے کل جو باتیں کیں اس پر ہندوستان بغلیں بجا رہا ہے، اللہ تعالی عمران خان کے اس گناہ کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔
یہ پڑھیں : عمران خان نے مشترکہ طور پر آرمی چیف لانے کی پیش کش کی، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے ملک کو دیوالیہ کر دیا تھا لیکن ہمارے اقدامات کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، آج دوبارہ عمران نیازی نے دھرنوں اور مارچ کا اعلان کیا ہے، میں نے ٹی وی پر سنا ان کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں کہ لاشیں گریں گی لیکن اس سے کس کا نقصان ہوگا؟ ملک کو نقصان ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی وجہ سے آج مہنگی ترین گیس بھی ہمیں نہیں مل رہی، آج مہنگائی اور بے روزگاری ہے لیکن ہم دن رات مہنگائی پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ شخص ملک کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کو اپنی ذات سے بالا تر سمجھتا ہے، یہ کہتا ہے میں ہوں تو سب کچھ ،میں نہیں تو کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شہباز شریف کو نہ کوئی پیغام پہنچایا اور نہ بوٹ پالش کرنے والوں سے بات کی، عمران خان
شہباز شریف نے کہا کہ میرے جاننے والے ہیں ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، وہ عمران نیازی کا پیغام لے کر میرے پاس آئے اور انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ میں ڈائیلاگ کرنا چاہتا ہوں، ان کی زبانی وہ دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور ڈائیلاگ بھی کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کہا کہ جب انہوں نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تھی مجھ سے پوچھا تھا، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے لیے 3نام ہم دیں گے اور 3نام آپ دے دیں جبکہ میں نے کہا کہ ان کو پیغام دیں میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ چارٹر آف اکانامی اور چارٹر آف ڈیموکریسی پر بات کرسکتا ہوں لیکن مجھے ان کے ساتھ آرمی چیف کے معاملے پر بات نہیں کرنی کیونکہ آرمی چیف کا معاملہ آئین نے اختیار وزیر اعظم کو دیا ہے اور دعا ہے کہ میں یہ آئینی اختیار پاکستان کے مفاد میں اچھی طرح استعمال کرسکوں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کی انہوں نے عمران خان کی شہ پر کیا، مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو عدالت نے سزائیں دیں لیکن میں نے شہزادہ محمد بن سلمان سے درخواست کی کہ ان لوگوں کو رہا کر دیں درگزر کر دیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا نام میں نے نہیں عمران نیازی نے دیے تھے جبکہ انہوں نے اپنے دور میں کسی معاملے میں مشاورت نہیں کی تو اب ہم کیوں مشاورت کریں، وہ اپنے دور میں ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے، میرا نام لینا پسند نہیں کرتے تھے اتنی دشمنی تھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے عمران نیازی نے توسیع کی آفر کی، اس نے آئینی اقدام کو غیر آئینی طریقے سے ناکام بنانے کی کوشش کی۔