ممتاز موسیقار خواجہ خورشید انور کو مداحوں سے بچھڑے 38 برس گزر گئے

فلم کوئل، چنگاری، گھونگھٹ، ہمراز، انتظار اور ہیر رانجھا کی دھنیں ان کےاعلٰی فنی استعداد کی گواہ ہیں


Mian Asghar Saleemi October 30, 2022
فوٹو: فائل

برصغیر کے ممتاز موسیقار خواجہ خورشید انور کی 38 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ بےمثال دھنوں کی تخلیق کےساتھ ساتھ وہ ایک کامیاب تمثیل نگار، شاعر اور ہدایتکار بھی تھے۔

خواجہ خورشید نے ہارمونیم یا کسی دوسرے ساز کے بجائے ماچس کی ڈبیا پر بھی مقبول دھنیں تخلیق کیں۔

فلم کوئل، چنگاری، گھونگھٹ، ہمراز، انتظار اور ہیر رانجھا کی دھنیں ان کےاعلٰی فنی استعداد کی گواہ ہیں اور ان کی دھنوں پر ملکہ ترنم نورجہاں، ثریا، زبیدہ خانم اور کے ایل سہگل نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔

خواجہ خورشید انور 21 مارچ 1912 کو میانوالی میں پیدا ہوئے۔ 1935 میں گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ایم اے کرنے کے بعد 1936 ءمیں آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا۔

انہوں نے 1939 میں آل انڈیا ریڈیو سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور 1953 میں بمبئی سے لاہور منتقل ہونے کے بعد انہوں نے مجموعی طور پر 28 فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔

خواجہ خورشید انور 30 اکتوبر 1984 کو خالق حقیقی سے جا ملے لیکن وہ اپنی فنی خدمات کی وجہ سے اپنے پرستاروں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔