بھارت میں عدالتی کمیشن اب نئی دلی سے لاہور تک کا فاصلہ طے کرے گا
عدالت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لینے کے بجائے یہ نادر حکم دے دیا کہ فاصلہ جاننے کے لئے جج کی خدمات حاصل کی جائیں
بھارتی عدالت نےجدید ٹیکنالوجی کے باوجود دہلی سے لاہور تک کا فاصلہ جاننے کے لئے انوکھا فیصلہ دیتے ہوئے ایک کمیشن ہی بناڈالا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی کی سرکاری ٹرانسپورٹ کمپنی اور دہلی سے لاہور تک بس سروس چلانے والے نجی ادارے میں دونوں شہروں کے درمیانی فاصلے کا تنازعہ انتہائی شدت اختیار کرگیا ہے۔ سرکاری ٹرانسپورٹ کمپنی دونوں شہروں کے درمیان فاصلہ 491 کلومیٹر قرار دیتی ہے جبکہ متعلقہ نجی ادارے کے مطابق یہ فاصلہ 540 کلو میٹر ہے۔
معاملہ اس قدر طول پکڑ گیا کہ سرکاری ادارہ اسے نئی دلی ہائیکورٹ میں لے آیا جہاں عدالت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لینے کے بجائے یہ نادر حکم دے دیا کہ فاصلہ جاننے کے لئے جج کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ یہ تنازع ختم ہوسکے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی کی سرکاری ٹرانسپورٹ کمپنی اور دہلی سے لاہور تک بس سروس چلانے والے نجی ادارے میں دونوں شہروں کے درمیانی فاصلے کا تنازعہ انتہائی شدت اختیار کرگیا ہے۔ سرکاری ٹرانسپورٹ کمپنی دونوں شہروں کے درمیان فاصلہ 491 کلومیٹر قرار دیتی ہے جبکہ متعلقہ نجی ادارے کے مطابق یہ فاصلہ 540 کلو میٹر ہے۔
معاملہ اس قدر طول پکڑ گیا کہ سرکاری ادارہ اسے نئی دلی ہائیکورٹ میں لے آیا جہاں عدالت نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد لینے کے بجائے یہ نادر حکم دے دیا کہ فاصلہ جاننے کے لئے جج کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ یہ تنازع ختم ہوسکے۔