تھر میں جاری غذائی بحران سے نمٹنے کے لئے مزید فنڈز کی ضرورت ہے اقوام متحدہ

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے تمام تر صورت حال کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہرایا


ویب ڈیسک March 26, 2014
تھرپارکر میں غذا کی کمی ،امراض اور بچوں کی اموات میں اضافے کی اطلاعات ہیں، اقوام متحدہ۔ فوٹو: آن لائن

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ خشک سالی کا شکار علاقے تھرپارکر میں جاری غذائی بحران سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر مزید فنڈز کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ اور انسانی امداد کے رابطہ کار ٹیمو پکا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تھرپارکر میں غذا کی کمی ،امراض اور بچوں کی اموات میں اضافے کی اطلاعات ہیں جن پر قابو پانے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے اورمزید فنڈز کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ ضلع تھرپارکر میں خشک سالی اور غذائی قلت کی وجہ سے بچوں سمیت اب تک 150 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ سندھ حکومت کو اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے جو انتظامات کرنے چاہیئں تھے وہ بھی نظر نہیں آئے، اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف اورچیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے نہ صرف واقعے کا نوٹس لیا بلکہ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تمام تر صورت حال کا ذمہ داربھی سندھ حکومت کو ٹھہرایا.

وزیراعظم نے بھی اپنے دورہ تھر کے دوران معصوم بچوں سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتظامیہ کی غفلت قراردیا اورمتاثرین کے لئے ایک ارب روپے امداد کا اعلان کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں