ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے فوجی آپشن بھی استعمال کرسکتے ہیں امریکا

عالمی جوہری معاہدہ 2015 کی بحالی کے لیے امریکا اور ایران کے درمیان ویانا میں مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں

امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی ایران ہر فوجی آپشن کا زکر کیا تھا، فوٹو: فائل

امریکا کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے صدر جوبائیڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے اگر فوجی آیشن کے استعمال کی بھی ضرورت پڑی تو ہماری تیاری مکمل ہے۔

العربیہ نیوز کے مطابق ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے کہا کہ ایرانی جوہری ہتھیاروں کو روکنے کے لیے اگر ضرورت پڑی تو فوجی آپشن بھی استعمال کریں گے۔

امریکا کے خصوصی ایلچی کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایران کے ساتھ 2015 کے عالمی جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ ہم نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔

رابرٹ میلے نے کہا کہ اگر یہ سنجیدہ کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو جیسا صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اگر دیگر تمام ذرائع ناکام ہو جاتے ہیں، تو آخری حربے کے طور پر فوجی آپشن کو میز پر رکھیں گے۔

امریکا کے خصوصی ایلچی نے کہا کہ اگر ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے فوجی آپشن استعمال کرنا پرا تو پھر یہی کریں گے۔


خیال رہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے 2015 کو منسوخ کردیا تھا جس کے بعد ایران نے بھی جواباً معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیئم کی افزودگی کی حد کو پار کیا۔

معاہدے کے دیگر فریقین ( فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس) نے سابق امریکی صدر کا ساتھ نہ دیا اور معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے۔

بعد ازاں نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے پیشرو کے برخلاف ایران سے جوہری معاہدے پر مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔

 

 
Load Next Story