ڈی آئی جی آپریشنز کا 15 اہلکاروں کی سنگین نوعیت کی سزائیں بحال رکھنے کا فیصلہ
افضال احمد کوثر نے سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے معمولی کوتاہی پر سزا یافتہ 22 ملازمین کی سزائیں معاف کردیں
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور افضال احمد کوثر نے پولیس افسران اور ملازمین کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے معمولی کوتاہی پر سزا یافتہ 22 ملازمین کی سزائیں معاف کردیں جبکہ 15 اہلکاروں کی سنگین نوعیت کی سزائیں بحال رکھی ہیں۔
محکمہ پولیس سے 67 پولیس افسران اور ملازمین کی مختلف نوعیت کی 73 اپیلیں سماعت کی گئیں اور دوران شنوائی 3 سب انسپکٹرز، 8 اے ایس آئی، 5 ہیڈ کنسٹیبل جبکہ 30 سے زائد کانسٹیبل پیش ہوئے۔
ڈی آئی جی آپریشنزنے معمولی کوتاہی پر سزا یافتہ 22 ملازمین کی سزائیں معاف کر دیں جبکہ اردل روم میں 11 ماہ سے برخاست ایک اہلکار کو بھی بحال کر دیا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے 15 اہلکاروں کی سنگین نوعیت کی سزائیں بحال رکھیں۔ ذرائع کے مطابق سنگین نوعیت کی سزاؤں میں معطلی، سروس کٹوتی اور ترقی روکنا وغیرہ شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق افضال کوثر نے کئی پولیس اہکاروں کی فائلز مکمل نہ ہونے پر کیسز کی سماعت ملتوی کردی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز، مجرمانہ سرگرمیوں اورضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اپیلوں کی شنوائی کا مقصد پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل بروقت حل کرنا ہےاور ذاتی شنوائی کا مقصد پولیس ملازمین کے معاملات میں سفارش کلچر کی حوصلہ شکنی ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق قلعہ گجر سنگھ میں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور افضال احمد کوثر نے پولیس اہلکاروں کی اپیلوں پرشنوائی کی جہاں انہوں نے پولیس افسران و ملازمان کو دی گئی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔
محکمہ پولیس سے 67 پولیس افسران اور ملازمین کی مختلف نوعیت کی 73 اپیلیں سماعت کی گئیں اور دوران شنوائی 3 سب انسپکٹرز، 8 اے ایس آئی، 5 ہیڈ کنسٹیبل جبکہ 30 سے زائد کانسٹیبل پیش ہوئے۔
ڈی آئی جی آپریشنزنے معمولی کوتاہی پر سزا یافتہ 22 ملازمین کی سزائیں معاف کر دیں جبکہ اردل روم میں 11 ماہ سے برخاست ایک اہلکار کو بھی بحال کر دیا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے 15 اہلکاروں کی سنگین نوعیت کی سزائیں بحال رکھیں۔ ذرائع کے مطابق سنگین نوعیت کی سزاؤں میں معطلی، سروس کٹوتی اور ترقی روکنا وغیرہ شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق افضال کوثر نے کئی پولیس اہکاروں کی فائلز مکمل نہ ہونے پر کیسز کی سماعت ملتوی کردی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز، مجرمانہ سرگرمیوں اورضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اپیلوں کی شنوائی کا مقصد پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل بروقت حل کرنا ہےاور ذاتی شنوائی کا مقصد پولیس ملازمین کے معاملات میں سفارش کلچر کی حوصلہ شکنی ہے۔